ٹیچنگ ہسپتالوں میں مریضوں کو مفت ادویات کے بجٹ میں کوئی تبدیلی نہ آئی،راجہ فاروقی

جمعرات 26 مارچ 2020 22:11

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 مارچ2020ء) مسلم لیگ (ن) کی رکن پنجاب اسمبلی رابعہ فاروقی نے محکمہ صحت کی کارکردگی پر حقائق نامہ جاری کردیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ٹیچنگ ہسپتالوں میںمریضوں کو مفت ادویات کے بجٹ میں کوئی تبدیلی نہ آئی ۔ سرکاری ہسپتالوں کا بجٹ کم کرنے سے ان کی کارکردگی متاثر ہوئی ، حکومت پنجاب ٹیچنگ ہسپتالوں میں بہتری لانے کے بجائے ان کی نج کاری کا کالا قانون منظور کیا،پنجاب میں حکومت کی ناقص حکمت عملی کی وجہ سے کرونا وائرس سے نمنٹے میں مشکل پیش آرہی ہے محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن کے زیر انتظام ہسپتالوں میں آئندہ مالی سال 2019-20ء میں ادویات خریدادی کے بجٹ میں 71کروڑ روپے کا کٹ لگا کر 23ارب 6کروڑ63لاکھ روپے اس مد میں مختص کیے گئے ہیں ۔

(جاری ہے)

کرونا وائرس سے نمٹنے کے لئے حکومتی اقدامات نہ کافی ہیں، حکومتی روئیے سے ڈاکٹر بھی تنگ ہیں، کروناوائرس سے نمنٹنے کے لئے ڈاکٹروں کے پاس ضرویری سامان بھی نہیں ہے، حقائق نامہ میں مزید کہا گیا ہے کہ بجٹ دستاویز کے مطابق رواں مالی سال 2018-19ء میں حکومت کی جانب سے 23ارب 78کروڑ روپے ادویات کی خریدراری کے لیے مختص کیے۔23ٹیچنگ ہسپتالوںکے ادویات کے بجٹ میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا ۔

بہاولپور وکٹوریہ ہسپتال کے ادویات کے بجٹ میں 40کروڑ کا کٹ سے ایک ارب 10کروڑروپے مختص کیے گئے ۔فیصل آباد انسٹی ٹیوٹ آف کاڑدیالوجی کے بجٹ میں ایک روپے کا بھی اضافہ نہیں اور 80کروڑ روپے ہی مختص کیے ۔ڈی ایچ کیو ہسپتال گوجرانوالہ میںادویات کی خریداری بجٹ میں کوئی اضافہ نہیں ہوا اور 41کروڑ مختص ہوئے ۔ سیالکوٹ میڈیکل کالج کے ساتھ مسنلک ہسپتالوں کا پرانا بجٹ40کروڑ اورڈی ایچ کیو ہسپتال ساہیوال کے بجٹ میں بھی کوئی اضافہ نہیں ہو ا اور 23کروڑ50لاکھ روپے رکھے گئے ہیں ۔

ماڈل چیسٹ کلینک لاہور کے لیے بھی کوئی اضافہ نہیں اور 30لاکھ دینے کی تجویزہوئے ۔11سو بستر کے بچوں کی سب سے بڑی علاج گاہ ’’چلڈرن ہسپتال لاہور‘‘ کے حالات بھی نہ بدل سکے اور بجٹ میں ایک روپے کا بھی اضافہ نہ ہو اور 80کروڑ ہی مختص کیے ہیں ۔ایک ہزار بستروں پر مشتمل لاہور جنرل ہسپتال کے لیے بھی ایک روپے نہ بڑھا اور ایک ارب 20کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں ۔

سر گنگارام ہسپتال میں بھی ایک روپے کا اضافہ نہ ہو ا اور 37کروڑ55لاکھ رکھے گئے ہیں۔نشتر انسٹی ٹیوٹ آف ڈینٹسٹری ملتان کے بجٹ میں بھی کوئی اضافہ نہیں ہوا اور 50لاکھ رکھے گئے ہیں۔نواز شریف ہسپتال یکی گیٹ کوئی اضافہ نہیں ہو ااور20کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔شاہدرہ ٹیچنگ ہسپتال کے لیے 13کروڑ30لاکھ ہی رکھے گئے اور کوئی تبدیلی نہ کی گئی ۔ وزیر آباد انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے لئے 35کروڑ روپے ہی مختص ہوئے ۔

سید مٹھا ہسپتال کے بجٹ میں بھی کوئی اضافہ نہیں اور 9کروڑ روپے تجویز ہوئے ہیں ۔لیڈی ولنگڈن ہسپتال میں بھی پرانے جتنا ہی 10کروڑ روپے کا بجٹ اورلیڈی ایچی سن ہسپتال میں بھی کوئی اضافہ نہیں ہو ا اور 6کروڑ 50لاکھ مختص ہوئے ۔نشتر ہسپتال ملتان جو کہ جنوبی پنجا ب کا سب سے بڑی علاج گاہ ہے اس کے بجٹ میں بھی کوئی اضافہ نہیں ہو ا اور نئے مالی سال کے لیے بھی ایک ارب روپے مختص ہوئے ۔

اسی طرح ملتان انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے بجٹ میں بھی کوئی اضافہ نہ ہوا اور 74کروڑ ہی مختص ہوئے ہیں ۔چلڈرن ہسپتال ملتان بھی انہی ہسپتالوں میں شامل ہے کہ جس کے بجٹ میں کوئی اضافہ نہ ہوا اور 20کروڑ مختص ہوئے ۔ٹی بی ہسپتال مری میں کوئی اضافہ نہ ہوا اور ایک کروڑ35لاکھ رکھے گئے ہیں۔راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی کے ساتھ منسلک ہسپتالوں میں بھی ایک روپے کا اضافہ نہ ہوا اور ایک ارب 8کروڑ19لاکھ ہی رکھے گئے ہیں ۔ڈی ایچ کیو ہسپتا ل سرگودھا کے لیے بھی ایک فیصد نہ بڑھ سکا اور 30کروڑ ہی مختص ہوا ہے ۔