حریت رہنماء الطًاف حسین وانی کا مقبوضہ کشمیر میں کرونا وائرس کے پیش نظربگڑتی صورتحال پر سنگین تشویش کا اظہار

بھارت سے عالمی صحت کی تنظیموں اور طبی ماہرین کو مقبوضہ کشمیر میں داخلے کی فی الفور اجازت دے تاکہ خطے میں وائرس کے مزید پھیلاؤ پر قابو پانے اور اس کے علاوہ متاثرین کی شناخت اور ان کا علاج نے میں مدد مل سکے،بیان

ہفتہ 28 مارچ 2020 00:14

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مارچ2020ء) مقبوضہ کشمیر میں کرونا وائرس کے پیش نظربگڑتی ہوئی صورتحال پر اپنی سنگین تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حریت رہنما اور جموں وکشمیر نیشنل فرنٹ کے سینئر وائس چیئرمین الطاف حسین وانی نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عالمی صحت کی تنظیموں اور طبی ماہرین کو مقبوضہ کشمیر میں داخلے کی فی الفور اجازت دے تاکہ خطے میں وائرس کے مزید پھیلاؤ پر قابو پانے اور اس کے علاوہ متاثرین کی شناخت اور ان کا علاج نے میں مدد مل سکے۔

وانی نے بدھ کے روز یہاں جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ مقبوضہ خطے میں موجودہ سیاسی اور انسانی حقوق کی صورتحال علاقے میں وبا پھیلانے کا باعث بن سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں لوگوں کو اس وبا سے نمٹنے کے لئے صحت کی مناسب سہولیات میسر نہیں ہیں جس نے بدقسمتی سے بہت سارے ممالک کو اپنے لپیٹ میں لیاہے۔

(جاری ہے)

/انہوں نے کہا کہ مخصوص حالات میں یہ جاننا کافی مشکل ہے کہ قابض حکام نے وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لئے کونسے اقدامات اٹھائے ہیں۔

انٹرنیٹ سہولت کی فوری بحالی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خطے میں انٹرنیٹ کی سہولت نہ ہو نے کی وجہ سے صورتحال کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے کیونکہ لوگوں کو کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کے بارے میں کوئی معلومات دستیاب نہیں ہے۔ S نئی دہلی میں بھیڑ بھری ہوئی تہاڑ جیل کا ذکر کرتے ہوئے جہاں جے کے این ایف کے چیئرمین نعیم احمد خان، شبیر شاہ، یاسین ملک، آسیہ اندرابی، مسرت عالم بھٹ اور دیگر حریت رہنماؤں کو پچھلے کچھ سالوں سے قید رکھا گیا ہے، وانی نے کہا، ''کورونا وائرس سنگین نوعیت کا ہے اور خاصکرقیدیوں کو جس ناگفتہ بہ حالت میں رکھا گیا ہے انہیں اس بیماری سے شدید خطرہ لاحق ہوسکتا ہے ''۔

انہوں نے کہا کہ قیدیوں کو کورونا وائرس سے شدید انفیکشن کا خطرہ لاحق ہے۔وانی نے حکومت ہند سے مطالبہ کیا کہ متاثرہ افراد کے مرض کے علاج کے لئے بین الاقوامی پروٹوکول پر عمل درآمد کیا جائے۔ جے کے این ایف رہنما نے عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں پر بھی زور دیا کہ وہ بھارت پر دباؤ ڈالے کہ وہ کشمیری قیدیوں کو رہا کرے جن کی زندگیوں کو شدید نقصان کا خطرہ ہے۔

دریں اثنا، جے کے این ایف کے ترجمان نے ایک الگ بیان میں حکومت ہند سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کریں جو ہندوستان کی مختلف جیلوں میں احتیاطی طور پرنظربند کیا گیا ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ ''جعلی مقدمات کے بہانے سیکڑوں کشمیریوں کو گرفتار کیا گیا ہے اور انہیں جیل کی سلاخوں کے پیچھے پھینک دیا گیا ہے۔'' ترجمان نے کہا، ''چونکہ کورونا وائرس کی وبا نے پوری دنیا میں قیدیوں کی جان کو خطرہ لاحق ہے اس کی اشد ضرورت ہے کہ حکومت تمام قیدیوں کو بغیر کسی تاخیر کے رہا کرے۔''شیراز راٹھور