کورونا وباء بڑا عالمی چیلنج ہے قوم جب اس چیلنج سے نکلے گی تو بہت مختلف ہو گی

‘ کسی کو بھی خوش فہمی میں نہیںرہنا چاہئے کہ کورونا کسی کو کچھ نہیں کہے گا ‘ آنے والے وقت کی ہمیں تیاری کرنی چاہئے مشکل وقت میں انسان کے ایمان کا پتہ چلتا ہے ‘ موجودہ حالات میںحکومت نے تاریخ کا سب سے بڑا ریلیف پیکیج دیا ہے ‘ کسی کو تجربہ نہیں کہ اس وباء سے کس طرح ڈیل کرنا ہے ‘ قوم احتیاطی تدابیر اختیار کر کے وباء پر قابو پا سکتی ہے‘ کورونا ٹائیگر فورس میں 6لاکھ لوگ رجسٹرڈ ہو چکے ہیں ‘ پنجاب میں وباء کے خلاف منظم طریقے سے کام ہو رہا ہے‘ ریلیف فنڈ میں مخیر حضرات کے تعاون پران کے شکر گذار ہیں، وزیر اعظم عمران خان کا گورنر ہاؤس میں تقریب سے خطاب

ہفتہ 4 اپریل 2020 20:38

کورونا وباء بڑا عالمی چیلنج ہے قوم جب اس چیلنج سے نکلے گی تو بہت مختلف ..
لاہور۔4 اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 اپریل2020ء) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ عالمی کورونا وباء بڑا چیلنج ہے جب قوم اس چیلنج سے نکلے گی تو ایک مختلف قوم ہو گی ‘ کسی کو بھی خوش فہمی میں نہیںرہنا چاہئے کہ کورونا کسی کو کچھ نہیں کہے گا ‘ آنے والے وقت کی ہمیں تیاری کرنی چاہئے‘ مشکل وقت میں انسان کے ایمان کا پتہ چلتا ہے ‘ اس مشکل وقت میںحکومت نے تاریخ کا سب سے بڑا ریلیف پیکیج دیا ہے ‘ کسی کو تجربہ نہیں کہ اس وباء سے کس طرح ڈیل کرنا ہے ‘ قوم احتیاطی تدابیر اختیار کر کے وباء پر قابو پا سکتی ہے‘ کورونا ٹائیگر فورس میں 6لاکھ لوگ رجسٹرڈ ہو چکے ہیں ‘ پنجاب میں کورونا کے خلاف منظم طریقے سے کام ہو رہا ہے ‘ مخیر حضرات کے تعاون پران کے شکر گذار ہیں۔

وہ ہفتہ کے روز گورنر ہاؤس میں کورونا ریلیف فنڈز اور راشن کی تقسیم تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ‘ گورنرپنجاب چوہدری محمد سرور‘ وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود‘وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار‘معاون خصوصی اطلاعات ونشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان‘ معاونیں خصوصی شہزاد اکبر ‘ثانیہ نشتر ‘عثمان ڈارسمیت مخیر حضرات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کورونا وباء ایک بڑا اور مشکل چیلنج ہے ‘ قوم کے امتحان کاوقت ہے کسی کو اندازہ نہیں کہ اس وباء سے کیسے ڈیل کرنا ہے ‘ ترقی یافتہ ممالک جن کے ہیلتھ سسٹم بہترین ہیں وہ بھی پریشان ہیں اللہ تعالیٰ مشکل وقت میں صبر کرنے والوں کو نوازتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے تاریخ کا سب سے بڑا ریلیف پیکیج دیا ہے اور بھی دیں گے ‘ امریکہ نے اپنی قوم کو 2ہزار ارب ڈالر کا ریلیف پیکیج دیا ہے جبکہ پاکستان نے 8ارب ڈالر کا امدادی پیکیج دیا ہے۔

کورونا وباء کے آگے ترقی یافتہ ممالک نے اپنے گھٹنے ٹیک دیئے ہیں اس کے مقابلے میں پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک کا کیا حال ہو گا۔ کورونا بڑا چیلنج ہے جب قوم اس چیلنج سے نکلے گی تو بڑی مختلف ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پانچ سے چھ کروڑ لوگ خط غربت سے نیچے زندگی بسر کر رہے ہیں‘لاک ڈاؤن سے ڈیلی ویجز ‘ چھوٹے دوکاندار‘ ویلڈر‘ رکشہ چلانے والے دیہاڑی دار سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں ۔

ایک طرف ہم نے ان کی مدد کرنی ہے اور انکا خیال رکھنا ہے اور دوسری جانب کورونا وائرس کے مزید پھیلاؤ کو روکنے کیلئے ا قدامات کرنے ہیں، ملک کو اس طرح چلانا ہے کہ اس وباء پر قابو پانے کے ساتھ ساتھ غریبوں کو روزگار بھی ملتا رہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے تعمیراتی صنعت کو کھول دیا ہے تاکہ شہروں میں کنسٹرکشن انڈسٹری کے ذریعے لوگوں کو روزگار کے مواقع میسر آئیں ۔

دیہات میں زراعت کے کام کو بھی کھول دیا گیا ہے تا کہ کسان اپنے معاملات چلاسکیں ۔وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کے ہر شعبہ میں خیراتی تنظیمیں کام کر رہی ہیں ۔ دنیا کے پانچ سے چھ ملکوں میں پاکستان سب سے زیادہ خیرات دینے والا ملک ہے ‘ حکومت کے پاس مستحق لوگوں کا ڈیٹا موجود ہے جس کے ذریعے لوگوں کو کیش ٹرانسفر کریں گے اور اس ڈیٹا بیس کو مزید بڑھاتے جائیں گے ۔

اس میں کسی قسم کی سیاسی مداخلت نہیں ہو گی ‘ امدادی رقم میرٹ پر دی جائے گی ‘ انہوں نے کہا کہ شوکت خانم ہسپتال میں میرٹ پر مریضوں کا علاج اور ملازمتیں دی جاتی ہیں ‘وزیر اعظم نے کہا کہ موجودہ حالات میں سیاستدانوں کیلئے بڑاچیلنج ہے ‘ممبران و قومی اسمبلی مشکل حالات میں اپنے اپنے حلقے میں لوگوں کی خدمت کریں یہی عوامی سیاست ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے فیس بک پر پیج بنایا جائے گا جہاں مستحق افراد کو رجسٹرکیا جائے گا جن کو امداد کی ضرورت ہو گی اور دوسری جانب خیرات دینے والے حضرات کو رجسٹرڈ کیا جائے گا۔

اس کے بعد ان سب کو اکٹھا کر دیں گے تاکہ ڈبلیکیشن نہ ہو اور منظم طریقے سے کام ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی خوش فہمی میں نہیںرہنا چاہئے کہ کورونا کسی کو کچھ نہیں کہے گا ‘ آنے والے وقت کی ہمیں تیاری کرنی چاہئے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ وزیر اعلی عثمان بزدارپنجاب کورونا وائرس کے حوالے سے اچھا کام کر رہے ہیں ‘ ریلیف فنڈٖ میں مخیر حضرات کے دل کھول کر عطیات د ینے پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔

دریں اثنا وزیر اعظم عمران خان نے کورونا ٹائیگر فورس کے رضاکاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس مشکل وقت میں جو کھڑا ہو گا‘ عوام اس کے ساتھ ہوں گے ،مخالفین نے کبھی سوشل ورک نہیں کیا۔ مخالفیں جب بھی اقتدار میں آئے اپنے مفاد کیلئے آئے ۔اس مشکل وقت میں جو لوگوں کے ساتھ کھڑا ہو گا وہ ہی کامیاب ہو گا۔ فلڈ اور زلزلہ ریلیف ورک کی طرح میں اس مشکل میں بھی آپ کو لیڈ کروں گا ۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت اگر لوگوں کو یہ تاثر گیا کہ آپ ان کے ساتھ نہیں تو جتنا مرضی پیسہ پھینک لیں کچھ نہیں ہو گا۔کورونا پاکستان میں کہاں تک پھیلے گا ہمیں نہیں پتہ۔تحریک انصاف کے سب ارکان نے ملکر ریلیف کا کام کرنا ہے۔سیاسی مخالفین تنقید کے سوا کچھ نہیں کر سکتے۔جو مال بناتا ہے وہ سوشل ورک نہیں کر سکتا۔آنے والا وقت بڑا مشکل ہے۔کورونا کے خلاف طویل جنگ ہمیں مل کر لڑنا ہے۔