بلوچستان حکومت نے تفتان جانے سے انکار پر 44 ڈاکٹروں کو معطل کر دیا

تفتان میں کنٹینر سٹی بنایا جا رہا ہے، جس میں 600 افراد کے قیام و طعام کی سہولتیں رکھی جائیں گی، تفتان جانے سے انکار پر 44 ڈاکٹروں کو معطل کر دیا ہے: فوکل پرسن برائے انسداد کرونا بلوچستان حکومت

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ اتوار 5 اپریل 2020 13:05

بلوچستان حکومت نے تفتان جانے سے انکار پر 44 ڈاکٹروں کو معطل کر دیا
کوئٹہ (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 05اپریل2020ء) : بلوچستان حکومت نے تفتان جانے سے انکار پر 44 ڈاکٹروں کو معطل کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان حکومت کے فوکل پرسن برائے انسداد کرونا میر عمیر محمد حسنی نے کہا ہے کہ تفتان میں کنٹینر سٹی بنایا جا رہا ہے، جس میں 600 افراد کے قیام و طعام کی سہولتیں رکھی جائیں گی، تفتان جانے سے انکار پر 44 ڈاکٹروں کو معطل کر دیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ فتان کو پاکستان کا ووہان قرار دیناغلط ہے، وفاقی حکومت نے کرونا وائرس کے تدارک پر کوئی مدد نہیں کی۔فوکل پرسن برائے انسداد کرونا نے کہا کہ تفتان میں کنٹینر سٹی بنایا جا رہا ہے، جس میں 600 افراد کے قیام و طعام کی سہولتیں رکھی جائیں گی، ہم نے محدود وسائل کے باوجود ہزاروں لوگوں کو تفتان میں رکھا، پورے ملک کو حکومت بلوچستان کا شکر گزار ہونا چاہیے۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ عالمی ادارہ صحت نے پاکستان میں کورونا وائرس پھیلنے کا ذمہ دار ایران کو قرار دیدیا ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی رپورٹ کی مطابق ایران نے ملک میں کورونا وائرس پھیلنے کے حوالے سے بہت دیر سے آگاہ کیا جس کی وجہ سے 6ہزار سے زائد زائرین پاکستان میں سکرینگ کے بغیر داخل ہوئے جن سے پاکستان میں وائرس پھیلا۔ عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ ایران میں کورونا وبا پھیل چکی تھی لیکن ایرانی حکومت نے اس کے حوالے سے بہت دیر سے آگاہ کیا اور تب تک پاکستان سے آئے 6ہزار سے زائد زائرین بغیر چیکنگ کے پاکستان میں داخل ہوچکے تھے جنکی وجہ سے کورونا پھیلا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں موجود کورونا کے 46فیصد مریز ایران سے آنے والے زائرین ہیں جبکہ 27فیصد مریض باقی پوری دنیا سے آئے اور 27فیصد افراد کو وائرس مقامی سطح پر منتقل ہوا۔