پاکستان نے کورونا وائرس کے خلاف موثر سمجھی جانے والی ادویات کی برآمد پر سے پابندی ہٹا دی

حکومت نے 'ریسوچن اور ایچ سی کیو دوسو' دواؤں کا مکمل سٹاک امریکا کو برآمد کرنے کی تیاری کر لی، اس سے قبل موجود سٹاک چین کو برآمد کردیا گیا تھا

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ جمعرات 9 اپریل 2020 15:28

پاکستان نے کورونا وائرس کے خلاف موثر سمجھی جانے والی ادویات کی برآمد ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-09اپریل2020ء) پاکستان نے کورونا وائرس کے خلاف موثر سمجھی جانے والی ادویات کی برآمد پر سے پابندی ہٹا دی ہے جس کے بعد حکومت نے 'ریسوچن اور ایچ سی کیو دوسو' دواؤں کا مکمل سٹاک امریکا کو برآمد کرنے کی تیاری کر لی ہے۔ روزنامہ پاکستان کی رپورٹ کے مطابق پاکستان نے کورونا وائرس کے خلاف موثر سمجھی جانے والی ادویات کی برآمد پر سے پابندی ہٹا دی ہے۔

رپورٹ کے مطابق اس سے قبل اس دوا کا بڑا سٹاک فروری دوہزار بیس میں چین برآمد کیاگیا تھا اس کے بعد اس پر پابندی عائد کردی گئی تھی تاہم اب ایک بار پھر حکومت پاکستان نے ان ادویات کی برآمد پر پابندی ختم کردی گئی ہے تاکہ مکمل سٹاک کو امریکا برآمد کردیا جائے گا۔ ایسے میں پاکستان میں موجود کورونا مریضوں کیلئے دوا کی قلت پیدا ہوسکتی ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ پاکستان میں ابھی تک کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 4300 سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ 63 افراد ابھی تک کورونا وائرس کا شکار ہو کر جاں بحق ہو گئے ہیں۔ جہاں ایک طرف کیسز کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے، وہاں ہی کورونا وائرس سے مریضوں کی صحت یابی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ ابھی تک پاکستان میں 500 سے زائد افراد کورونا وائرس کی وجہ سے صحت یاب ہو گئے ہیں۔

پاکستان میں مریضوں کی صحت یابی دیگرممالک سے بہت زیادہ تیز رفتاری سےہو رہی ہے۔ پاکستان حکومت کی جانب سے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے کہ کورونا وائرس کو مزید پھیلنے سے روکا جا سکے۔ دوسری جانب ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کی اگلی منزل دیہی علاقے ہیں۔ ماہرین نے کہا ہے کہ دیہی علاقوں میں موثر انفراسٹرکچر کی کمی ہے جس کی وجہ سے دیہی علاقے میں کرونا کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے شہری علاقے تو متاثر ہوہی رہے ہیں لیکن اب اس کی منزل دیہی علاقے ہیں اور دیہی علاقوں میں کرونا کے کیسز کی بڑی تعداد سامنے آسکتی ہے۔