اطالوی محقیقن نے کورونا وائرس کی ویکسین بنانے کا دعویٰ کردیا

اٹلی نے دنیا کی پہلی کورونا وائرس کی ویکسین تیارکرلی، ویکسین کا روم کے ہسپتال میں کامیاب تجربہ کیا گیا، ویکسین انسانی خلیوں میں اینٹی باڈیز پیدا کرتی ہے، جس نے انسان میں وائرس کو ختم کردیا، ویکسین کی موسم گرما کے بعد انسانوں پر آزمائش متوقع

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 5 مئی 2020 19:13

اطالوی محقیقن نے کورونا وائرس کی ویکسین بنانے کا دعویٰ کردیا
اٹلی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔05 مئی 2020ء) اطالوی محقیقن نے کورونا وائرس کی ویکسین بنانے کا دعویٰ کردیا۔ انہوں نے کہا کہ اٹلی نے دنیا میں کورونا وائرس کی پہلی ویکسین تیار کرلی ہے، ویکسین کا انسانوں پر تجربہ کامیاب رہا، ویکسین نے انسانی جسم میں کورونا وائرس کو ختم کردیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق چین کے بعد اطالوی محققین نے بھی دنیا کی پہلی کورونا ویکسین بنانے کا دعویٰ کردیا ہے۔

روم کے لازارو اسپالن زنی انسٹی ٹیوٹ کے محققین نے بتایا کہ روم کے ہسپتال میں ویکسین کے تجربات کیے گئے، چوہوں پر استعمال کی جانے والی ویکسین نے انسانی خلیوں پربھی بہترین کام کیا اور انسانی خلیوں میں سے کورونا وائرس کو ختم کر دیا۔ یہ ویکسین تاکس کمپنی کے ذریعے تیار کی گئی ہے جو انسانی جسم کے اندر اینٹی باڈیز کو جنم دیتی ہے۔

(جاری ہے)

اطالوی دوا ساز کمپنی کے سی ای او لوئیگی اوریسیچو نے بتایا کہ ایسا پہلی بار مشاہدہ کیا گیا ہے کہ کسی ویکسین نے انسانی خلیوں میں وائرس کو بے اثر کردیا ہے۔

اٹلی میں تیار ویکسین کی جانچ کا ابھی جدید ترین مرحلہ ہے، اس ویکسین کی موسم گرما کے بعد انسانوں پر آزمائش متوقع ہے۔ واضح رہے کووڈ 19 نے پوری دنیا کو شدید متاثر کیا ہوا ہے، نوول کورونا وائرس سے انسانی زندگیوں کو محفوظ بنانے کیلئے دنیا بھر کی سائنس لیبارٹریوں میں ویکیسن پر تجربات کیے جا رہے ہیں۔ لیکن امریکا اور یورپی ممالک کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ 2021ء یا رواں سال دسمبر سے پہلے ویکسین کا مارکیٹ میں آںا انتہائی مشکل عمل ہے۔

لیکن پہلی بار چینی لیبارٹری میں تیار کی جانے والی ویکسین کے8 بندروں پر کامیاب تجربات کیے گئے ہیں۔ سائنس میگزین میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق چینی دواساز کمپنی نے اپنے اعدادوشمار سے متعلق بتایا کہ ویکسین کا بندروں کی ایسی اقسام پر تجربہ کیا گیا جس کے معدوم ہونے کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔ ان بندوں میں 8 کو ویکسین کی دو مختلف مقدار انجیکشن کے ذریعے دی گئی۔

لیکن تجربے سے یہ بات سامنے آئی کہ ان میں انفیکشن بھی ختم ہوگئی اور کوئی سائیڈ افیکٹ بھی نہیں ہوا۔ یہ ویکسین پرانے طریقوں سے بنائی گئی دوا جیسی ہے۔ اس ویکیسن کو کیمیائی طور پر غیر فعال کیے گئے وائرس کو شامل کرکے تیار کیا گیا ہے۔ کمپنی نے اپنی تشخیص بارے بتایا کہ چار بندروں کو ویکسین کی زیادہ مقداردی گئی۔ پھروائرس ان کے جسم میں داخل کرکے7 روز بعد تشخیص کی گئی۔

لیکن ان بندروں کے پھیپھڑوں میں وائرس کی کوئی علامت ظاہر نہیں ہوئی۔ اسی طرح 8 میں چار بندروں کے جسموں میں وائرس داخل کرنے کے بعد ویکسین کی کم مقدار دی گئی۔ لیکن وہ بھی مکمل طور پر ٹھیک ہوگئے۔ لیکن دوسری جانب ایسے بندر جن میں وائرس داخل کیا گیا لیکن ان کو ویکسین نہیں لگائی وہ شدید بیمار اور نمونیا میں مبتلا ہوگئے۔ کمپنی نے کامیاب تجربے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔