Live Updates

سینیٹر شیری رحمان نے یوٹیلٹی اسٹورز کی بندش کو افسوسناک اور ظالمانہ قراردے دیا

مہنگائی کے اس طوفان میں سستے یوٹیلٹی اسٹورز بند کرنا عوام دشمنی ہے، حکومت عوام کو ریلیف دینے کے بجائے ان کی زندگی مزید مشکل بنا رہی ہے، رہنماء پیپلزپارٹی شیری رحمان

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 18 ستمبر 2025 20:16

سینیٹر شیری رحمان نے یوٹیلٹی اسٹورز کی بندش کو افسوسناک اور ظالمانہ ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 18 ستمبر 2025ء ) نائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمان نے یوٹیلٹی اسٹورز کی بندش اور ملازمین سے کیے گئے وعدوں کی عدم تکمیل کو  افسوسناک اور ظالمانہ  قرار دیا۔ انہوں نے اپنے ردعمل میں کہا کہ یوٹیلٹی اسٹورز قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو کا عوامی تحفہ اور فلاحی وژن کی علامت تھے۔

مہنگائی کے اس طوفان میں سستے یوٹیلٹی اسٹورز بند کرنا عوام دشمنی ہے۔ حکومت عوام کو ریلیف دینے کے بجائے ان کی زندگی مزید مشکل بنا رہی ہے۔ ہزاروں یوٹیلٹی اسٹورز ملازمین تنخواہوں اور اعلان کردہ پیکج سے محروم ہیں۔ شیری رحمان نے کہا کہ 31 اگست کو کیے گئے مالی پیکج کے اعلان پر تاحال کوئی عملی پیشرفت نہیں ہوئی۔ اپریل سے اگست تک تنخواہوں کی عدم ادائیگی بےحسی کی واضح مثال ہے۔

(جاری ہے)

مالی پیکج کا صرف اعلان کافی نہیں، عملدرآمد نہ ہونا ریاستی وعدہ خلافی کی بدترین مثال ہے۔ شیری رحمان نے کہا کہ 11ہزار سے زائد ملازمین کو بغیر کسی تحفظ یا پیکج کے فارغ کرنا ظالمانہ فیصلہ ہے، سبسڈی ختم کر کے حکومت نے غریب آدمی کی زندگی مزید اجیرن بنا دی ہے۔ ہم یوٹیلٹی اسٹورز کی بندش کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں اور اس فیصلے کے خلاف آواز بلند کرتے رہیں گے۔

دوسری جانب اگست میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 3 فیصد تک بڑھنے کے بعد پاکستان میں ستمبر میںافراطِ زر میں نمایاں اضافہ متوقع ہے، جو حالیہ سیلاب کے باعث خوراک کی قیمتوں میں اضافے کے نتیجے میں 6.5 فیصد تک پہنچ سکتی ہے۔ بروکریج ہائوس ٹاپ لائن سیکیورٹیز کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کا کنزیومر پرائس انڈیکس ستمبر 2025 میں 6.5 سے 7 فیصد سالانہ رہنے کی توقع ہے، جو اگست 2025 میں 3 فیصد اور ستمبر 2024 میں 6.93 فیصد تھا۔

ماہانہ بنیاد پر ستمبر کے لیے مہنگائی کا تخمینہ 3.1 فیصد ہے جو گزشتہ 26 ماہ میں سب سے زیادہ اضافہ ہوگا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ سالانہ افراطِ زر کی شرح 11 ماہ کی بلند ترین سطح پر ہوگی جبکہ خوراک کی قیمتوں میں متوقع 8.75 فیصد اضافہ اب تک کا سب سے زیادہ ماہانہ اضافہ ہو سکتا ہے۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات