پھل کی مکھی کامربوط انسداد ضروری،پھل کی مکھی کی وجہ سے فصل کی پیداوار میں 90فیصد تک کمی ہو جاتی ہے

جمعرات 7 مئی 2020 21:50

لاہور۔7 مئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 مئی2020ء) پھل کی مکھیاں پھلوں اور سبزیوں کو نقصان پہنچاتی ہیں جس کی وجہ سے پیداوار میں 90فیصدتک کمی ہو جاتی ہے۔ پنجاب میں پھل کی مکھی کی چار اقسام پائی جاتی ہیںاوریئنٹل پھل کی مکھی،آڑو کی مکھی ،خربوزہ کی مکھی اوربیر کی مکھی۔تمام مکھیوں کا دوران زندگی تقریبا ایک جیسا ہوتا ہے۔مارچ سے لے کر نومبر تک ان کی تعدادزیادہ ہوتی ہے۔

مادہ مکھی پھل کے چھلکے میں انڈے دینے والی سوئی چبھو کر بھورے سفید رنگ کے انڈے دیتی ہے۔کچھ دنوں کے بعد ان انڈوں میں سے سفید اور لمبوتری سنڈیاں نکل آتی ہیں جوگودے میں داخل ہو کر اسے کھاتی ہیں۔جب یہ سنڈیاں پورے قد کی ہو جاتی ہیں تو پھل کے چھلکے میں سوراخ کر کے با ہر نکل آتی ہیں اور زمین پر گر جاتی ہیں بعدازاںیہ سنڈیاں زمین میں داخل ہو کر کو یا کی شکل میں تبدیل ہو جا تی ہیں۔

(جاری ہے)

کو یا سے پر دار مکھیاں نکل کر زمین سے با ہر آجاتی ہیںاور اس طرح اس کیڑے کی افزائش نسل جاری رہتی ہے اوریئنٹل مکھی آم، سنگترہ، مالٹا، گریپ فروٹ، چکوترہ،لیموں، سیب، خوبانی، انار، کیلا، آلوبخارا، جاپانی پھل اورامرودکو نقصا ن پہنچا تی ہے۔مادہ مکھی4 سے 31 تک انڈے دیتی ہے ان انڈوں میں سے موسم گر ما میں2 سے 4 دن اور موسم سرما میں 4 سی8 دن میں بچے نکل آتے ہیںجو کہ گر میوں میں5 سی19اور سردیوں میں9 سے 20 دن میںکویا کی شکل اختیار کر لیتے ہیں ان کویوں میں سے گر میوں میں 2 سی4 دن اور سردیوں میں12سی30 دن میں پر دار مکھیاںنکل آتی ہیں۔

آڑو کی مکھی آڑو،آم،امرود،آلو بخا را ،شہتو ت ،انار،بیر، کنو،سنگترہ،مالٹا اورچکوترہ کے پھل کو زیا دہ نقصا ن پہنچا تی ہے۔مادہ مکھی 44 سی55 تک انڈے دیتی ہے جن میں سے گرمیوں میں7 اور سردیوں میں 8 سے 9دن میں بچے نکل آتے ہیں جوکہ گرمیوں میں 7دن اور سردیوں میں 13 سے 22دن میں کویا کی شکل اختیار کر لیتے ہیں۔کویوں سے گر میوں میں8دن میں اور سردیوں میں 20 سے 44دن میں پر دار مکھیا ں نکل آتی ہیں۔

خربوزہ کی مکھی خربوزہ، ککڑی، تر بوز،پیٹھا کدو، کھیرا ، کریلا اور انجیر کے پھل پر بھی حملہ کر تی ہے۔ مادہ مکھی 54سے 83 تک انڈے دیتی ہے۔ جن میں سے گرمیوں میں 6سے 12 اور سر دیوں میں 6سی 11دن میں بچے نکل آتے ہیںاوریہ بچے گرمیوں میں6 سے 12 اور سردیوں میں 15سے 28 دن میں کوئے کی شکل اختیا ر کر لیتے ہیں۔ کویوں میں سے گر میوں میں 7سے 11دن اور سردیوں میں 27 سی52 دن میں پر دار مکھیاں نکل آتی ہیں۔

پردار مکھیاں 27 سے 52 دن تک زندہ رہتی ہیں۔بیر کی مکھی خو درو اور ہر قسم کے کاشتہ بیری کے درختوں کو نقصان پہنچا تی ہے۔مکھی کے انڈے ، سنڈ یا ں اور کوئے با لتر تیب 4,10سے 9اور 8سے 12دن میں اپنی نشوو نما کر لیتے ہیں۔اس طرح بیر کی مکھی کا دورانِ زندگی 31سی36 دن میں مکمل ہوتا ہے۔ ترشاوہ پھل کی نر مکھی کو کنٹرول کرنے کے لئے فیرومون (میتھائل یوجینال) استعمال کیاجاتا ہے جو ترشاوہ پھل کی نر مکھی کے لیے بے حد کشش رکھتا ہے ۔

نر مکھی کو کنٹرول کرنے کے لئے سپینوسیڈ2 فیصد اورمیتھائل یوجینال51فیصد کا پیسٹ بحساب5 سے 6گرام فی پودا تنے کے اوپر ایک میٹر کی اونچائی پر ایک ایکڑ میں 5سی10 پودوں پر لگائیںاور یہی عمل 3سے 4 ہفتوں کے بعد دوبارہ دوہرائیں۔میتھائل یوجینال10حصے اور میلاتھیان یا سپینوسیڈ زہر کا ایک حصہ اکٹھے ملاکر محلول تیار کیاجاتا ہے ۔ مربع شکل کے پلائی لکڑی کے بلاکس(سینٹی میٹر x 5سینٹی میٹر x 5سینٹی میٹر) اس محلول میں24گھنٹے کیلئے ڈبویا جاتاہے اور ان تیار شدہ بلاکس کو جولائی سے اپریل تک ترشاوہ باغات میں پودوں کے تنوں پر2سی3 فٹ کی اونچائی تک کیل کی مدد سے لگایا جاتا ہے۔

ایک ایکڑ میں 6بلاکس لگائے جاتے ہیں اور ان بلاکس پر 15دن کے وقفہ سے دو ملی لٹر میتھائل یوجینال کا محلول لگایا جاتا ہے۔ جس سے ان بلاکس کی پھل کی مکھیوں کو کشش کرنے کی صلاحیت دوبارہ شروع ہوجاتی ہے۔ نر مکھیاں ان بلاکس پر یا ان کے قریب فیرومون (میتھائل یوجینال) کی خوشبو پر بیٹھی ہوئی مر جاتی ہیں۔ خربوزہ کی مکھی کے نر کے لئے Cue Lureکشش رکھتا ہے اس لئے سبزیوں میں Cue Lure والے پھندے استعمال کئے جائیں۔

Cue Lureکی مقدار 95فیصداور سپینوسیڈ کا 5فیصد محلول تیار کیا جائے۔ اس محلول میں سی1سی2ملی لٹر روئی پر لگا کر پھندے کے اندر ڈال دیا جائے اورایک ایکڑ میں پانچ پھندے لٹکا دئیے جائیں۔ہر 15سے 20دن کے بعد اس روئی پر1سی2ملی لٹر محلول دوبارہ ڈال دیا جائے۔ مادہ مکھیوں کوانڈے دینے کیلئے پروٹین کی ضرورت ہوتی ہے۔ پروٹین ہائیڈرو لائی سیٹ کی قلیل مقدار بھی مادہ مکھی کو بہت زیادہ کھینچتی ہے۔

پروٹین ہائیڈرو لائی سیٹ میں کسی زہر کو ملا دیا جاتا ہے اور مادہ مکھیاں اس زہرآلود پروٹین ہائیڈرولائی سیٹ کوکھاتے ہی مر جاتی ہے۔ سپینوسیڈ0.02فیصد اور پروٹین ہائیڈرو لائی سیٹ99.8 فیصد کا بیٹ (Bait)آدھا لٹر 3.5سی4.5لٹر پانی میںملا کر ایک ایکٹر میں ہر دوسرے پودے پر ایک سے ڈیڑھ مربع میٹر جگہ پر سپاٹ سپرے کریں۔ پھل لگنے سے پکنے تک 10سے 15دن کے وقفہ سے 3 سے 4 مرتبہ سپرے کریں یاپروٹین ہائیڈرو لائی سیٹ 300ملی لٹر + میلاتھیان 30ملی لٹر+پانی9.67 لٹر ملا کرکل 10 لٹر محلول تیار کر لیا جاتا ہے جس سے 100 پودوں پر سپرے کیا جا سکتاہے۔

کسی بھی باغ میں اس محلول کا استعمال صرف پچاس فیصد پودوں پر کیا جاتا ہے۔ ایک پودے پر غیر ثمر آور شاخوں کے تقریباً ایک مربع میٹر رقبہ پر 100 ملی لٹر محلول سپرے کیا جاتاہے۔ یہ سپرے ہینڈسپریئر اور فلیٹ فین نوزل کے ذریعے کیا جاتا ہے۔آم کے باغات میں اس محلول کاہر دس دن کے وقفہ سے پھل کی توڑائی تک سپرے جاری رکھنا ضروری ہے جبکہ ترشاوہ باغات میں 10 دن کے وقفہ سے جولائی سے دسمبراور فروری سے اپریل تک کیا جاتا ہے۔

ضروری ہے کہ باغ یا کھیت میں زمین پر گر ے ہوئے متا ثرہ پھلوں اور سبزیوں کوہر دوسرے دن اکٹھا کرکے زمین میں کم از کم 2 فٹ گہر اگڑھا کھود کر دبا دیا جائے ۔تیا ر شدہ پھل اور سبزی کو جلد ی تو ڑ لیں اور جنسی پھندے لگا کر مکھیوں کو تلف کریں۔چنائی کے بعد پھل کو 60 منٹ کے لئے 5 فیصد نمک کے محلول میں رکھیں جس سے پھل کی مکھی کے انڈے مر جائیںگے ۔