کاشتکارکپاس کی کاشت کیلئے محکمہ زراعت کی منظور شدہ اقسام کا تصدیق شدہ بیج استعمال کریں ،ترجمان

جمعرات 14 مئی 2020 00:04

لاہور۔13 مئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 مئی2020ء) محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان نے کہا ہے کہ کاشتکارکپاس کی کاشت جلد مکمل کر یں اور بوائی کیلئے محکمہ زراعت کا منظور شدہ اقسام کا بیج استعمال کریں،اس کے علاوہ کاشتکار کھیت میں جہاں ناغے ہوں پُر کریں، ناغے لگانے کے لیے خشک مٹی ہٹا کر خشک جگہ گوڈ ی کر کے 5 سے 6 گھنٹے پانی میں بھگوئے ہوئے 3 سے 4 بیج ڈال کر نمدار مٹی سے ڈھانپ دیں۔

ترجمان نے کہا کہ کپاس کے ضرررساںکیڑوں اور وائرس کا حملہ کھالوںاور وٹوں کے کناروںپر موجود جڑی بوٹیوں سے شروع ہوتا ہے، لہٰذا کھال اور وٹیں جڑی بوٹیوں سے صاف رکھیں، کپا س کی زیادہ پیداوار کے حصول کے لیے کپاس کی بہتر کاشت اور ابتدائی نگہداشت بہت اہمیت کی حامل ہے،کپاس کی کا شت کے لیے مو زوں وقت کا انتخاب بھی انتہا ئی اہمیت کا حامل ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ امسال کپاس کے ماہرین نے مو زوں وقت کاشت 31 مئی تک قرار دیا ہے۔ بیج کے بہتر اگائو، ضرر رساں کیڑوں اور بیماریوں سے پیشگی تحفظ کے لیے بوائی سے پہلے بیج کومحکمہ زراعت کے مقامی زرعی ماہرین کے مشورہ سے سفارش کر دہ کیڑے مار اور پھپھو ندکش زہر سے زہر آلود کرنا انتہائی ضروری ہے جس سے فصل ابتداء سے ہی تقریباً ایک ما ہ تک رس چو سنے والے کیڑوں خاص طو ر پر سفید مکھی، تھرپس اور بیماریوں مثلاً جڑ کا گلائو اور سوکا سے محفوظ رہتی ہے علاوہ ازیں بیج کو زہرآلود کر کے کاشت کرنے سے فصل کی بڑھوتری بھی بہتر ہوتی ہے اور فصل بیماریوں سے بھی کم متاثر ہو تی ہے۔

انکا کہنا تھا کہ کپاس کے بیج کو زہر آلود کرنے کے لیے محکمہ زراعت کے مقامی زرعی ماہرین کے مشورہ سے سفارش کردہ زہریں اور مقدار استعمال کریں، بجائی کے بعد کپاس کے کھیت میں جڑی بو ٹیوں کے اگائو سے پیشگی تحفظ بہت ضروری ہے کیو نکہ جڑی بوٹیاں کپاس کی فصل کو غیر معمولی نقصان پہنچاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جڑی بوٹیاں فصل کی پیداوار میں بہت زیادہ کمی کا موجب بنتی ہیں، فصل کے نقصان دہ کیڑوں کو محفوظ پناہ گاہ مہیا کرتی ہیں، خوراکی اجزاء مثلاً پانی، ہوا، روشنی اور نامیاتی مادوں کے حصول میں فصل کی حصہ دار ہوتی ہیں اورکپاس کی پتہ مروڑ وائرس اورر ملی بگ کے پھیلائو کا موجب بھی بنتی ہیں۔

متعلقہ عنوان :