فردوس عاشق اعوان کی بلاول بھٹو سے ملاقات کی خبروں پر وضاحت

ایسی خبروں کی سختی سے تردید کرتی ہوں،وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں عوام کے حقوق کی جدوجہد جاری رکھوں گی۔ فردوس عاشق اعوان

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 14 مئی 2020 15:02

فردوس عاشق اعوان کی بلاول بھٹو سے ملاقات کی خبروں پر وضاحت
اسلام آبا د(اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 14اپریل 2020ء ) وزیراعظم عمران خان کی سابق معاون خصوصی فردوس اعوان نے چئیرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ ملاقاتوں کی خبروں کی تردید کر دی۔فردوس عاشق اعوان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو سے ملاقات کی خبروں کی سختی سے تردید کرتی ہوں۔بے بنیاد اور من گھڑت خبریں پھیلانے والے اپنی اہمیت بنانا چاہ رہے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں عوام کے حقوق کی جدوجہد جاری رکھوں گی۔گذشتہ روز نجی ٹی 24 نیوز نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ فردوس عاشق اعوان نے عہدے سے فارغ ہونے کے بعد سیاسی رابطوں اور ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے اور اس حوالے سے جب انہوں نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو سے ملاقات کیلئے کوششیں شروع کیں تو انہیں صاف جواب دے دیا گیا۔

(جاری ہے)

ان کی بلاول بھٹو سے ملاقات کی خواہش ذاتی سیاسی بحالی کو یقینی بنانے کی کاوشوں کا ایک اہم حصہ تھی اور انہوں نے اس کے لئے پوری کوشش کی،لیکن سب کچھ بیکار رہا۔ قبل ازیں میڈیا پر یہ خبریں بھی گردش کرتی رہی کہ انہوں نے دروہ سندھ سے واپسی پر سرکٹ ہاؤس میں قیام کرنے کی کوشش کی اور اس دوران انہوں نے متعلقہ عملے کے ساتھ بدتمیزی کی۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ فردوس عاشق بغیر اطلاع کے سرکٹ ہاؤس پہنچیں اور ان کے لیے کمرہ کھولنے کے لیے کہا۔

جس کے بعد عملے نے ڈپٹی کمشنر کو بلایا اور شکایات کی ایک لمبی فہرست شیئر کی۔ڈپٹی کمشنر نے بھی فردوس عاشق اعوان کے طرز عمل پر برہمی کا اظہار کیا ،جبکہ حساس اداروں نے ان کے برتاؤ پر حکومت کو ایک رپورٹ بھیجی۔خیال رہے کہ کچھ دن قبل وزیراعظم عمران خان نے فردوس عاشق اعوان کو معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات کے عہدے سے ہٹا دیا تھا جس کے بعد انہوں نے سینیٹر شبلی فراز کو وزارت اطلاعات و نشریات کا قلمدان سونپ دیا تھا۔ انہوں نے اپنے عہدے سے سبکدوشی کے بعد ٹوئٹ میں کہا تھا کہ کپتان کو بیٹنگ آرڈر میں تبدیلی کا حق ہے اور میں ہر حال میں کپتان کے فیصلوں کی پابندی کروں گی اور پارٹی جو ذمہ داریاں دے گی انہیں نبھائوں گی ۔