اپوزیشن کی کوڈ 19 پر کیا حکمت عملی ہی کیا اپوزیشن چاہتی ہے کہ پورے ملک میں کرفیو نافذ کر دیا جائی وزیراطلاعات کے اپوزیشن سے سوال

کیا اپوزیشن چاہتی ہے کہ پورے ملک میں کرفیو نافذ کر دیا جائی کیا حکومت پورے ملک میں مساجد کو بند کر دی اپوزیشن کی رائے میں جب تک کورونا کی ویکسین نہیں بنتی تو ہمیں کیا کرنا چاہیی اگر اپوزیشن نے پارلیمنٹ کے اجلاس طلب کیے ہیں تو اپوزیشن آج کہاں ہی ، اپوزیشن سے جواب مانگ لئے کورونا کے معاملے کو سیاست سے پاک رکھا جائے، الزامات نہ لگائے جائیں تجاویز دیں، وزیر اطلاعات سینیٹرشبلی فراز کا سینٹ میں اظہار خیال آپ کہیں کا پیسہ نہیں چھوڑتے،احسن اقبال کا نام احساس پروگرام میں آیا ہے تو خود ہی ڈلوایا ہوگا ،وفاقی وزیر

جمعرات 14 مئی 2020 15:25

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 مئی2020ء) وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات سینیٹر شبلی فراز نے پانچ سوالوں کے جواب مانگ لئے جن میں پوچھاگیا ہے کہ اپوزیشن کی کوڈ 19 پر کیا حکمت عملی ہی کیا اپوزیشن چاہتی ہے کہ پورے ملک میں کرفیو نافذ کر دیا جائی کیا حکومت پورے ملک میں مساجد کو بند کر دی اپوزیشن کی رائے میں جب تک کورونا کی ویکسین نہیں بنتی تو ہمیں کیا کرنا چاہیی اگر اپوزیشن نے پارلیمنٹ کے اجلاس طلب کیے ہیں تو اپوزیشن آج کہاں ہی ۔

جمعرات کو سینٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہاکہ امریکہ ، برطانیہ اور یورپ کے امیر ممالک میں لاکھوں لوگ کرونا سے ہلاک ہوئے ہیں ،پاکستان کا جی ڈی پی 300 ارب ڈالر ہے لیکن اللہ کے فضل سے ہزار سے کم اموات ہیں ،ہم اپنی غربت اور بے سروسامانی کے باوجود بہتر پالیسی اختیار کیے ہوئے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ سب سے پہلے کم آمدن والے لوگوں پر توجہ دی گئی ہے ،وزیراعظم ہمیشہ سے فلاحی سوچ رکھتے ہیں ،حکومت کی حکمت عملی یہ تھی کہ وبا سے بھی نمٹا جائے اور غریبوں کی مدد بھی کی جائے ،حکومت نے محدود وسائل کے باوجود 1.2 کھرب کا پیکج دیا۔

شبلی فراز نے کہاکہ ہمارا جی ڈی پی مشکل سے 300 ارب ڈالر ہے، ہمارے کیسز 30 ہزار سے تجاوز کرگئے ہیں اموات 700 کے قریب ہیں۔قرضوں میں ڈوبے ہمارے ملک میں ہمارے پاس اتنے وسائل نہیں جتنے بڑے بحران کا ہم سامنا کر رہے ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اور وزیر اطلاعات شبلی فراز کا کہنا ہے کہ حکومت نے تمام صوبوں کے ساتھ تعاون کیا ہے اور اس کسی کے ساتھ ’امتازی رویہ‘ نہیں اپنایا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاقی کورونا وائرس بحران پر سیاست نہیں کرنا چاہتے اور اپوزیشن الزام تراشیاں کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے تمام صوبوں کو حفاظتی سامان اور رقم فراہم کی ہے۔شبلی فراز نے اپوزیشن کو تجویز دی ہے کہ حساس معاملات کو سیاسی فائدوں کے لیے نہ اٹھائیں۔انہوں نے اپوزیشن کو تجویز دی کہ ایسے معاملات پر بات نہ کریں جس سے قوم کے جذبات کو ٹھیس پہنچے، ملک کو اس وقت قومی اتحاد کی ضرورت ہے۔

سینیٹر شبلی فراز نے کہاکہ احسن اقبال کا نام احساس پروگرام میں آیا ہے تو خود ہی ڈلوایا ہوگا ،آپ کہیں کا پیسہ نہیں چھوڑتے۔شبلی فراز نے اپوزیشن سے سوالوں پر جواب مانگ لیاوزیر اطلاعات نے پوچھا کہ اپوزیشن کے پاس کورونا کا کیا پلان ہی اپوزیشن بتائے کیا ہم پورے ملک میں لاک ڈاؤن کرفیو لگا دیں ۔شبلی فراز نے سوال کیاکہ اجلاس بلا کر اپوزیشں لیڈر اجلاس میں آئے کیوں نہیں شہزاد اکبر نے بھی دس سوال پوچھے جواب نہیں آئے، پارٹی فنڈز پرسنل اکاؤنٹس میں کیسے چلے گئی ۔

وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے ایوان بالا کے اجلاس میں اپوزیشن سے سوال پوچھے کہاکہ اپوزیشن کی کوڈ 19 پر کیا حکمت عملی ہی ۔کیا اپوزیشن چاہتی ہے کہ پورے ملک میں کرفیو نافذ کر دیا جائی ،کیا حکومت پورے ملک میں مساجد کو بند کر دی ،اپوزیشن کی رائے میں جب تک کورونا کی ویکسین نہیں بنتی تو ہمیں کیا کرنا چاہیی ،اگر اپوزیشن نے پارلیمنٹ کے اجلاس طلب کیے ہیں تو اپوزیشن آج کہاں ہی ۔