افغانستان،اشرف غنی، عبداللہ عبداللہ کے مابین ’اقتدار میں اشتراک‘ کا معاہدہ طے پا گیا

عبداللہ عبداللہ امن مذاکرات کے لیے کونسل کی سربراہی کریں گے ،ٹیم کے ارکان کابینہ میں بھی شامل ہوں گے، اشرف غنی

اتوار 17 مئی 2020 21:55

افغانستان،اشرف غنی، عبداللہ عبداللہ کے مابین ’اقتدار میں اشتراک‘ ..
کابل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مئی2020ء) افغانستان میں افغان صدر اشرف غنی اور ان کے سیاسی حریف عبداللہ عبد اللہ کے مابین اقتدار میں اشتراک کے معاہدے پر دستخط ہوگئے۔اشرف غنی کے ترجمان نے ٹوئٹر پر کہا کہ عبداللہ عبداللہ امن مذاکرات کے لیے کونسل کی سربراہی کریں گے اور ان کی ٹیم کے ارکان کابینہ میں بھی شامل ہوں گے۔ترجمان کی جانب سے کہا گیا کہ مزید تفصیلات جلد پیش کی جائیں گی۔

دونوں حریفوں نے اقتدار میں اشتراک سے متعلق ایک نئے معاہدے پر اتفاق کیا ہے جس کے بعد ماہرین کا خیال ہے کہ اس معاہدے کے بعد افغانستان کو سیاسی بحران سے نکالنے میں مدد مل سکتی ہے۔اس معاہدے میں عبداللہ عبداللہ، طالبان کے ساتھ مستقبل میں امن مذاکرات کی قیادت کرسکیں گے۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ 29 فروری کو قطر میں امریکا اور طالبان کے مابین افغان امن معاہدے پر دستخط ہوئے تھے۔

مذکورہ مذاکرات میں افغان حکومت کو بطور فریق شامل نہیں کیا گیا تاہم اشرف غنی نے امریکا اور افغان طالبان کے درمیان ہونے والے تاریخی معاہدے کے حوالے سے کہا تھا کہ تمام فریقین اس معاہدے کی پاسداری کریں گی۔حالیہ پیش رفت سے متعلق رواں ماہ کے آغاز میں عبداللہ عبداللہ نے ٹوئٹر پیغام میں لکھا تھا کہ ہم نے مذاکرات میں پیش رفت کی ہے اور متعدد اصولوں پر ایک عارضی معاہدے تک پہنچ گئے ہیں جبکہ معاہدے کو حتمی شکل دینے کا کام جاری ہے۔

اس سے قبل اشرف غنی کے ساتھ ہوئے اقتدار کے ایک معاہدے کے تحت عبداللہ عبداللہ افغانستان کے ’چیف ایگزیکٹو‘ رہ چکے ہیں تاہم گزشتہ برس ہوئے صدارتی انتخابات کے نتیجے میں وہ اس عہدے سے محروم ہوگئے تھے۔انتخابات میں شکست کو تسلیم کرنے کے بجائے عبداللہ نے اپنے آپ کو صدر قرار دے دیا تھا تاہم بین الاقوامی برادری صرف اشرف غنی کو صدر مانتی ہے۔