عیدالفطر کے سکیورٹی انتظامات کا جائزہ، سی سی پی او لاہور ذولفقار احمد کی ویڈیو لنک کے ذریعے پولیس افسران سے خطاب

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعرات 21 مئی 2020 18:45

عیدالفطر کے سکیورٹی انتظامات کا جائزہ، سی سی پی او لاہور ذولفقار احمد ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 مئی2020ء،نمائندہ خصوصی،طارق مجید کھوکھر) سی سی پی او لاہور ذوالفقار حمید کی زیر صدارت جمعتہ الوداع، یوم القدس اور عید الفطر کے سیکورٹی انتظامات کا جائزہ لینے کے لئے پولیس افسران کی ویڈیو لنک کانفرنس منعقد ہوئی۔ ویڈیو لنک کانفرنس میں ڈی آئی جی آپریشنز رائے بابرسعید ، ڈی آئی جی انویسٹی گیشن ڈاکٹر انعام وحید اور ڈی آئی جی سیکورٹی محبوب رشید اور ایس ایس پی عبادت نثار نے سی سی پی او آفس سے جبکہ تمام ڈویڑنل ایس پیز نے ویڈیو لنک کے ذریعے کانفرنس میں شرکت کی۔

ویڈیو لنک کانفرنس میں شہر میں امن و امان کی مجموعی صورتحال، کورونا ایس او پیز سمیت دیگر پیشہ ورانہ امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ سی سی پی او نے کہا کہ جمعتہ الوادع ، یوم القدس اور عید الفطر کی نماز کے اجتماعات میں پندرہ ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔

(جاری ہے)

سینئر افسران حساس مساجد، امام بارگاہوں سمیت دیگر مقامات کے سیکورٹی انتظامات کی خود انسپکشن کریں۔

رمضان المبارک کے آخری ایام میں اے ٹی ایم مشینوں، بینکوں، شاپنگ سنٹرز اور مارکیٹوں کی سیکورٹی کو مزید سخت کیا جائے۔نماز عید کے بڑے اجتماعات میں کرونا گائیڈ لائنز پر سختی سے عملدرآمد کروایا جائے گا۔ ذوالفقار حمید نے بتایا کہ جمعتہ الوداع اور عیدالفطر کے موقعہ پر 05 ہزار سے زائد مساجد پر ڈیوٹی تعینات کی جائے گی۔189بڑے اور کھلے میدانوں میں عید اجتماعات کو سیکورٹی فراہم کی جائے گی۔

مساجد اور بڑے اجتماعات کو سیکورٹی کے پیش نظر اے، بی، سی کیٹیگریز میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پہلے کی نسبت اس بار دوگنا نفری تعینات کی جا رہی ہے۔ اس مرتبہ سیکورٹی ڈیوٹی کے ساتھ ساتھ کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد کروانا ہوگا۔ 100 سے زائد مارکیٹوں میں موٹربائیک کے ساتھ ساتھ پیدل گشت بھی تعینات کی گئی ہے۔ سربراہ لاہور پولیس نے ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ جمعتہ الوادع اور نماز عید کے وقت ڈولفن اور پیرو فورس کی پٹرولنگ کو بڑھایا جائے اورعیدالفطر کی چھٹیوں میں پتنگ بازوں اور ون ویلرز کو آڑے ہاتھوں لیا جائے۔ کسی بھی قسم کی غفلت و لاپرواہی قبول نہیں ہو گی اور قانون شکنی پر سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔ ڈیوٹی دینے والے پولیس اہلکاروں کی سیفٹی کا بھی خیال رکھا جائے۔