اٹھارویں ترمیم چاروں صوبوں کا متفقہ فیصلہ ، وفاقی حکومت کو مشورہ دیتے ہیں اس متفقہ ترمیم کے ساتھ کھیلنے سے باز رہے،، شیخ جعفر خان مندوخیل

اٹھارویں ترمیم کے ساتھ ہم کھلواڑ کھیلنے نہیں دینگے اورہر قیمت پر اس کا دفاع کریں گے،صوبوں کے درمیان غلط فہمیاں قومی یکجہتی کو نقصان کے سوا کچھ نہیں دی گی،صوبائی صدر مسلم لیگ بلوچستان

جمعرات 21 مئی 2020 21:28

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مئی2020ء) پاکستان مسلم لیگ بلوچستان کے صوبائی صدر سابق صوبائی وزیر شیخ جعفر خان مندوخیل نے کہا ہے کہ اٹھارویں ترمیم چاروں صوبوں کا متفقہ فیصلہ ہے۔اور اس کا مقصد تمام صوبوں کو خودمختاری دینا اور انہیں اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا تھا تاکہ صوبے اپنے فیصلے خود کر سکیں اس ترمیم کے دوررس اثرات مرتب ہوئے ہیں تاہم افسوسناک امر یہ ہے کہ موجودہ حکومت جب سے برسراقتدار آئی ہے تو روز اول سے اٹھارویں ترمیم کو چھیڑنا اس کے ایجنڈے میں شامل ہے جسے ہم صوبائی خودمختاری پر حملہ تصور کرتے ہیں اور وفاقی حکومت کی نیت اور ارادے اس ترمیم اور صوبائی خودمختاری سے متعلق ٹھیک نہیں لگ رہی ہے۔

جعفر مندوخیل نے کہاکہ اٹھارویں ترمیم کے ساتھ ہم کھلواڑ کھیلنے نہیں دینگے اورہر قیمت پر اس کا دفاع کریں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ اس متفقہ ترمیم کے ساتھ کھیلنے سے باز رہیں اور یہ غلطی نہ کریں کیونکہ اس غلطی کے پاکستانیت پر منفی اثرات مرتب ہونگے جو اچھی بات نہیں ہے۔ جعفر مندوخیل نے کہا کہ صوبوں کے درمیان غلط فہمیاں قومی یکجہتی کو نقصان کے سوا کچھ نہیں دی گی۔ایسے ہی غلط فہمیوں نے 1970 میں اپنا نتیجہ دکھایا تھا۔پاکستان مذید ایسے اقدامات کا متحمل نہیں ہوسکتا ہے۔لہذا ہم وفاقی حکومت کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ اٹھارویں ترمیم کے خلاف ایسا کوئی اقدام نہ اٹھائے جوملک وقوم کے متفقہ عمل کو نقصان پہنچا دے۔