و زیر خارجہ کا او آئی سی کے سیکرٹری جنرل سے ٹیلیفونک رابطہ ، مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی ہوئی صورتحا ل سے آگاہ کیا

بھارت کی جانب سے مسلمانوں کو کرونا وبا کے پھیلاؤ کا ذمہ دار قرار دینا،بھارت میں بڑھتا ہوا اسلاموفوبیا باعث تشویش ہے جس کیلئے او آئی سی کو اپنا موثر کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے،وزیر خارجہ

ہفتہ 23 مئی 2020 14:14

و زیر خارجہ کا او آئی سی کے سیکرٹری جنرل سے ٹیلیفونک رابطہ ، مقبوضہ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مئی2020ء) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت، مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال مسلمانوں کے خلاف نسلی تعصب، نفرت اور اسلام مخالف اقدامات سے دنیا کی توجہ ہٹانے کیلئے کوئی نیا ’’فالس فلیگ‘‘ آپریشن کرسکتا ہے،مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری بدترین مظالم جانچنے کے لئے اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ برائے بھارت اور پاکستان (یو این موگپ)، او آئی سی، عالمی مبصرین کو موقع پر جا کر صورت حال کا جائزہ لینے کی اجازت دی جائے ۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے سیکرٹری جنرل او آئی سی ڈاکٹر یوسف بن احمد العثیمین سے ٹیلیفونک رابطہ کیا جس میں مقبوضہ کشمیر میں جاری جارحیت سے آگا کیا ۔ وزیر خارجہ نے سیکرٹری جنرل او آئی سی کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور خطے میں امن و امان کی صورتحال سے آگاہ کیا۔

(جاری ہے)

سیکریٹری جنرل او آئی سی نے گزشتہ روز رونما ہونے والے المناک طیارہ حادثے اور انسانی جانوں کے نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔

وزیر خارجہ نے اظہار تعزیت پر سیکریٹری جنرل او آئی سی کا شکریہ ادا کیا۔ مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے قابض بھارتی افواج کی جانب سے ظالمانہ کارروائیوں میں اضافے اور مقبوضہ خطے میں آبادی کاتناسب تبدیل کرنے کی بھارتی کوششوں پر پاکستان کی طرف سے گہری تشویش کا اظہار کیا۔

وزیر خارجہ نے بھارت کی جانب سے حالیہ ڈومیسائل قوانین میں ترمیم کا حوالہ دیتے ہوئے انہیں اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں، چوتھے جینیوا کنونشن اور عالمی قوانین کی صریحا خلاف ورزی قرار دیا - انہوںنے کہاکہ کورونا وباء کی آڑ میں بھارت نے مقبوضہ وادی میں جاری لاک ڈاون کو مزید سخت کردیا ہے، جعلی ’’مقابلوں‘‘ اور تلاشی کی کارروائیوں کی آڑمیں کشمیریوں کو بہیمانہ جبروتشدد کا نشانہ بنایاجارہا ہے، ماورائے عدالت ہلاکتوں اور دیگر اقدامات میں اضافہ ہو چکا ہے۔

مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ بھارت، مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال مسلمانوں کے خلاف نسلی تعصب، نفرت اور اسلام مخالف اقدامات سے دنیا کی توجہ ہٹانے کے لئے کوئی نیا ’’فالس فلیگ‘‘ آپریشن کرسکتا ہے۔ مخدوم شاہ محمود قریشی انہوںنے کہاکہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری بدترین مظالم جانچنے کے لئے اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ برائے بھارت اور پاکستان (یو این موگپ)، او آئی سی، عالمی مبصرین کو موقع پر جا کر صورت حال کا جائزہ لینے کی اجازت دی جائے ۔

وزیر خارجہ نے گذشتہ روز سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کے ساتھ ہونے والے ٹیلیفونک رابطے اور اس ضمن میں ہونیوالی گفتگو سے سیکرٹری جنرل او آئی سی کو آگاہ کیا۔وزیر خارجہ نے او آئی سی کی جانب سے مقبوضہ کشمیر پر پاکستانی موقف کی پر زور اور غیر متزلزل حمایت پر سیکرٹری جنرل کا شکریہ ادا کیا۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ ہم، انسانی حقوق کے حوالے سے او آئی سی کی تنظیم (IPHRC) کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں ڈومیسائل قوانین کی ترمیم اور بھارت کی جانب سے کئے گئے دیگر یکطرفہ اقدامات کو مسترد کرنے کے حوالے سے جاری کردہ بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ بھارت کی جانب سے مسلمانوں کو کرونا وبا کے پھیلاؤ کا ذمہ دار قرار دینا،بھارت میں بڑھتا ہوا اسلاموفوبیا باعث تشویش ہے جس کے لیے او آئی سی کو اپنا موثر کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے ۔سیکرٹری جنرل او آئی سی ڈاکٹر یوسف بن احمد العثیمین نے کہا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں - انہوں نے وزیر خارجہ کو او آئی سی کی جانب سے مکمل معاونت کا یقین دلایا۔وزیر خارجہ نے کرونا وبا کے دوران، کورونا وبائی چیلنج سے نمٹنے کیلئے، سیکرٹری جنرل او آئی سی کی جانب سے کی جانے والی مسلسل کاوشوں کو سراہا۔