پاکستانی خواتین ہر شعبہ میں مردوں کے شانہ بشانہ کام کر رہی ہیں، کشور ناہید

پیر 1 جون 2020 22:42

اسلام آباد ۔ یکم جون (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 جون2020ء) ممتاز شاعرہ کشور ناہید نے کہا ہے کہ پاکستانی خواتین ہر شعبہ میں مردوں کے شانہ بشانہ کام کر رہی ہیں۔ پی این سی اے کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کشور ناہید نے کہا کہ وہ جب پی این سی اے کی ڈی جی تھیں تو کوشش کی کہ آرٹ اینڈ کلچر کے فروغ کے لئے کام کر سکیں کیونکہ ثقافت کے ذریعہ محبت و ہم آہنگی کو فروغ دیا جا سکتا ہے، ڈرامہ آرٹسٹ عرفان کھوسٹ نے کہا کہ وہ آج جس مقام پر ہیں اللہ تعالیٰ کا خاص کرم اور عوام کی محبت کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی شعبہ میں کامیابی کے لئے محنت انتہائی ضروری ہے۔انہوں نے کوشش کی ہے کہ اپنے کام کے ساتھ انصاف کر سکیں اور پاکستان ٹیلی ویژن کے کچھ ڈرامے اتنے مقبول ہوئے کہ جن کی وجہ سے میری پہچان بنی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ انھیں فخر ہے کہ ان کے بچے بھی اپنے اپنے شعبہ میں نمایاں مقام حاصل کر رہے ہیں اور اچھا اور معیاری کام کر رہے ہیں۔

شاہد ندیم نے کہا کہ اچھا اور معیاری تھیٹر بہت ضروری ہے۔تھیٹر اظہار کا بہترین ذریعہ ہے۔تھیٹر کی بحالی کے لئے سب کو کام کرنا چاہئے۔ نامور رقاصہ ناہید صدیقی کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے لئے مشکل کام کا انتخاب کیا اور انہیں خوشی ہے کہ انہوں نے انتہائی مشکل حالات میں محنت اور لگن سے یہ مقام حاصل کیا۔ثانیہ سعید نے کہا کہ ہماری خواتین باصلاحیت اور ذمہ دار ہیں اور ملکی تعمیر وترقی اور معاشرے کی اصلاح کے لئے کام کر رہی ہیں۔

زاہدہ حنا نے پاکستان میں آرٹ اینڈ کلچر کے فروغ کے لئے پی این سی اے کی کارکردگی کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ ڈاکٹر فوذیہ سعید کی سربراہی میں یہ ادارہ زیادہ بہتر انداز میں کام کرے گا۔ پی این سی اے نے کورونا وباء کے بعد کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے آن لائن سرگرمیوں کا آغاز کیا اور اپنے سوشل میڈیا پر لائیو پروگرام پیش کئے اورعید کے موقع پر عوام کو تفریح فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے پسندیدہ آرٹسٹوں سے جاننے کا موقع ملا۔

عید مہمان اور پھر عید گپ شپ کے عنوان سے پاکستان کی نامور شخصیات سے گفتگو کا سلسلہ شروع کیا گیا جسے بے حد پذیرائی ملی اور لوگوں نے سوشل میڈیا پہ یہ لائیو پروگرام نہ صرف دیکھے بلکہ ان پر فیڈ بیک بھی دیا۔ پی این سی اے کی ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر فوذیہ سعید نے بتایا کہ پہلے صرف نامور آرٹسٹوں کے ساتھ پروگرام منعقد کیا گیا جس میں قوی خان، عرفان کھوسٹ، خالد احمد اور شاہد ندیم نے شرکت کی۔

اس پروگرام کی کامیابی کے بعد ناظرین کی فرمائش پر پاکستان کی نامور خواتین کے ساتھ گپ شپ کا پروگرام بھی ترتیب دیا جسے عوام نے بہت پسند کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس نے نے آن لائن سرگرمیوں سے ایک نئے دور کا آغاز کیا ہے۔ کورونا سے پیدا ہونے والی صورتحال کے بعد پی این سی اے نے سوشل میڈیا ٹیم کو متحرک کیا اور آن لائن ثقافتی پروگرام پیش کئے گئے جنہیں بے حد سراہا گیا۔

اس دوران میوزیکل کنسرٹس بھی منعقد ہوئے جبکہ آن لائن ڈائیلاگ کا سلسلہ بھی شروع کیا گیا۔ پہلے تھیٹر سے وابستہ لیجنڈز کے انٹرویوز کئے گئے اور اب علم و ادب اور فنون لطیفہ میں نمایاں خدمات سرانجام دینے والی خواتین کے آن لائن انٹرویوز کا سلسلہ شروع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا سے پیدا ہونے والی صورتحال کے بعد پی این سی کی سرگرمیاں منفرد انداز میں جاری رکھیں اور عوام کو تفریح فراہم کرنے کے علاوہ فنون لطیفہ کے فروغ اور آرٹسٹوں کی فلاح وبہبود کے پروگرام بھی منعقد کئے جنھیں بے پناہ عوامی پذیرائی حاصل ہوئی۔

ڈاکٹر فوزیہ سعید کا کہنا ہے کہ اس مشکل وقت میں آرٹ اور آرٹسٹ کیلئے کام کرنا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کا مقصد یہ ہے کہ اپنے اپنے شعبہ میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی خواتین سے ان کے تجربے کی روشنی میں سیکھا جا سکے۔ اس سے قبل پی این سی اے میں میوزیکل کنسرٹ منعقد ہوا جس میں ملک کے نامور لوک گلوکاروں کو پرفارمنس کا موقع دیا گیا۔ اس کے علاوہ فیس بک اور ٹویٹر پر پی این سی اے کے ثقافتی پروگرام دکھائے گئے جنہیں عوام نے بے حد پسند کیا۔