جی 20 ممالک کی جانب سے دیے گئے قرضوں کی واپسی موخر ہوگئی

پاکستان کو 1 ارب 80 کروڑ ڈالرز کا قرض واپس کرنا تھا، جو فی الحال موخر کر دیا گیا ہے: مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ

muhammad ali محمد علی بدھ 3 جون 2020 22:25

جی 20 ممالک کی جانب سے دیے گئے قرضوں کی واپسی موخر ہوگئی
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 03 جون2020ء) جی 20 ممالک کی جانب سے دیے گئے قرضوں کی واپسی موخر ہوگئی، پاکستان کو 1 ارب 80 کروڑ ڈالرز کا قرض واپس کرنا تھا، جو فی الحال موخر کر دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی جانب سے پاکستان کی معیشت کے حوالے سے بڑی خوشخبری سنائی گئی ہے۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر خزانہ نے کہا ہے کہ کرونا وائرس بحران کے باعث جی 20 ممالک نے پاکستان کو قرضوں کی واپسی موخر کرنے کا ریلیف دے دیا ہے۔

عبد الحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے قرضوں کی واپسی موخر کرنے کا ریلیف حاصل کرنے کیلئے باقاعدہ درخواست دی تھی، جسے منظور کر لیا گیا۔ پاکستان نے رواں برس جی 20 ممالک سے حاصل کردہ 1 ارب 80 کروڑ ڈالرز کے قرضے واپس کرنا تھا۔

(جاری ہے)

تاہم اب ادائیگی موخر ہو جانے سے پاکستان پر بیرونی ادائیگیوں کے بوجھ میں کمی ہوگی۔ مشیر خزانہ کا کہنا ہے کہ کرونا بحران کی وجہ سے اگلے مالی سال میں پاکستان کی معیشت شکلات کا شکار رہے گی۔

پاکستان کی کل آمدنی میں تقریباً 15 سو ارب روپے کی کمی ہوگی۔ اگلے مالی سال کے بجٹ کے حوالے سے مختلف تجاویز ملیں جن پر غور کیا جا رہا ہے۔ بجٹ کی تیاری حتمی مراحل میں ہے۔ اس سال بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا۔ جبکہ ملکی دفاع کے بجٹ میں اضافے اور سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کے حوالے سے مشاورت سے فیصلہ کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی حکومت 12 جون کو نیا بجٹ پیش کرے گی ، جس کا حجم 7ہزار600 ارب روپے ہوگا۔ دفاعی بجٹ میں 10 فیصد اضافے کی تجویز پر غور کیا جا رہا ہے۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 20 فیصد اضافے اور پنشن میں 20 فیصد تک اضافہ متوقع ہے۔