مشتعل مظاہرین نے وائٹ ہاؤس کا گھیراؤ کرلیا

حالات بے قابو ہو گئے،امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 4 جون 2020 11:27

مشتعل مظاہرین نے وائٹ ہاؤس کا گھیراؤ کرلیا
واشنگٹن۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔04 جون2020ء) امریکہ کی تمام 50 ریاستوں میں مظاہرے بھرپور قوت سے جاری ہیں۔وائٹ ہاؤس کے باہر مظاہرین جمع ہوگئے ہیں۔جس کے پیش نظر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی۔تفصیلات کے مطابق امریکہ میں میں پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام شہری کی ہلاکت کے بعد پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔یہ سلسلہ اب یورپی ممالک تک پھیل چکا ہے اور اس کی شدت میں کمی میں نہیں آ رہی۔

اس وقت بھی امریکہ کی تمام 50 ریاستوں میں مظاہرے جاری ہیں۔ان مظاہروں میں سیاہ فاموں کے ساتھ ساتھ سفید فام بھی بڑی تعداد میں شرکت کرکے ان سے اظہار یکجہتی کر رہے ہیں۔لاس اینجلس میں لاکھوں افراد نے تاریخی مظاہرہ کیا۔وائٹ ہاؤس کے باہر بھی مظاہرین جمع ہونا شروع ہوگئے ہیں جس کے بعد مذکورہ عمارت اور وہاں کے مکینوں کی سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

پولیس، سیکریٹ سروس ،نیشنل گارڈز،ایف بی آئی کے اہلکاروں کو وائٹ ہاؤس کے اطراف تعینات کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ میں نسل پرست گوروں اور سیاہ فام شہریوں میں تصادم کے باعث چالیس امریکی ریاستوں میں کرفیو نافذ کردیا گیاہے۔ نسلی منافرت کی آگ نے پورے امریکی معاشرے کی جڑیں ہلاکر رکھ دی ہیں۔ بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکہ کے بیشتر شہروں میں پر تشدد مظاہرے جاری ہیں جن کے خلاف پولیس آنسو گیس اور ربڑ کی گولیاں استعمال کر رہی ہے۔

کئی شہروں میں میں مشتعل افراد نے ڈیپارٹمنٹل سٹورز ، بڑی دکانوں اور بینکوں کو لوٹ لیا۔ امریکہ کے علاوہ یورپ کے متعدد ممالک جیسے کہ پیرس اور لندن میں بھی جارج فلائیڈ کی ہلاکت اور امریکہ میں پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام افراد کے ساتھ نسلی امتیاز پر مبنی ظلم کے خلاف مظاہرے کیے گئے ہیں۔مئی کو شہر مینیئیپولس میں جارج فلائیڈ کو گرفتار کرنے کے دوران پولیس اہلکاروں نے مبینہ طور پر حد سے زیادہ طاقت کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں ان کی ہلاکت ہو گئی۔ اس واقعے اور مظاہروں کے بعد ریاست مینسوٹا نے اپنے محکمہِ پولیس کے خلاف سول رائٹس کے حوالے سے مقدمہ دائر کیا ہے۔ گورنر ٹم والز نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ اس مقدمے کا مقصد کئی نسلوں سے جاری منظم نسل پرستی کو ختم کرنا ہے۔