سعودی عرب میں کروڑوں ریال کی منی لانڈرنگ کرنے والا گروہ پکڑا گیا

مقامی اور غیر ملکی افراد کے اس گینگ نے 10 کروڑ ریال کی خطیر رقم دیگر ممالک میں منتقل کی تھی

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 5 جون 2020 11:10

سعودی عرب میں کروڑوں ریال کی منی لانڈرنگ کرنے والا گروہ پکڑا گیا
جدہ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 5 جون 2020ء) سعودی عرب میں کروڑوں ریال کی منی لانڈرنگ کرنے والا بین الاقوامی گروہ پکڑا گیا ہے۔ اس گیارہ رُکنی گروہ میں ایک سعودی اور دس غیر مُلکی شامل ہیں۔ العربیہ نیوز کے مطابق پبلک پراسیکیوٹر کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے دھوکہ دہی اور فراڈ کے ذریعے بیرون ملک رقوم منتقل کرنے میں ملوث ایک گروہ گرفتار کیا ہے۔

منی لانڈرنگ میں ملوث گروپ میں سعودی عرب اور دوسرے عرب ملکوں کے عناصر شامل ہیں۔پراسیکیوٹر ذرائع کے مطابق پولیس نے گیارہ ملزمان کو حراست میں لیا ہے۔ ان میں ایک سعودی شہری شامل ہے۔ ملزمان تجارتی،بنک کھاتوں اور دیگر سرگرمیوں کی آڑ میں بیرون ملک رقوم کی منتقلی میں ملوث ہیں۔ ملزمان جدہ، الریاض اور دوسرے شہروں میں منی لانڈرنگ کی کارروائیوں میں ملوث رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی شروع کردی گئی۔ تحقیقی اداروں کو معلوم ہوا ہے کہ ملزمان نے مختلف تجارتی اور کمرشل اداروں کے ذریعے 100 ملین ریال کی رقم بیرون ملک منتقل کی۔ ملزمان کے قبضے سے 70 لاکھ ریال کی رقم نقد حالت میں قبضے میں لی گئی جب کہ بنکوں سے 10ملین ریال ضبط کیے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ سعودی قانون کے مطابق منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کو 15 سال قید ہو گی اور 70 لاکھ ریال تک جرمانہ بھی عائد ہو سکتا ہے۔

بعض صورتوں میں دونوں میں سے کوئی ایک سزا بھی سُنائی جا سکتی ہے۔ اگر کوئی غیر مُلکی منی لانڈرنگ میں ملوث پایا گیا تو اُسے سزا کی مُدت پُوری ہونے کے بعد ڈی پورٹ کر دیا جائے گا اور آئندہ سے اُس کا مملکت میں داخلہ ممنوع ہو گا۔ یہ وارننگ سعودی عریبین مانیٹری اتھارٹی (ساما) کے ماتحت انسداد منی لانڈرنگ کی قائمہ مجلس کے اعلامیے میں بتائی گئی ہے۔

ساما کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ منی لانڈرنگ سعودی قانون کے مطابق جُرم ہے۔ دُنیا کے کسی بھی مُلک میں منی لانڈرنگ کی اجازت نہیں ہے اور اس جُرم میں ملوث افراد کو سزا کا سامنا کرنا ہوتا ہے۔ کیونکہ منی لانڈرنگ کسی بھی مُلک کی معیشت کو تباہ کرنے کاباعث بنتی ہے۔ اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ ہر وہ عمل جس کے ذریعے ناجائز ذرائع سے کمائی دولت کو سفید کرنے کی کوشش کی جائے، منی لانڈرنگ کے زمرے میں آتی ہے۔

منی لانڈرنگ کرنے والے کے ساتھ ساتھ اس عمل میں کسی بھی سطح کا تعاون کرنے والے کو بھی قید اور جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔مجلس قائمہ نے واضح کیا کہ اگر کوئی ملکی یا غیر مُلکی شخص اپنی منی لانڈرنگ یا کسی اور کی منی لانڈرنگ کے بارے میں حکام کو اطلاع دیتا ہے تو ایسی صورت میں اُس کی سزا میں کمی کی جا سکتی ہے۔