آئی ایم ایف نے کورونا وائرس کی وباء کے تناظر میں پاکستان کو ہنگامی فنڈ کے ذریعے تعاون فراہم کیا،2018ء سے اب تک آئی ایم ایف سے 1442 ملین ڈالر موصول، پاکستان نے 1279.27 ملین ڈالر واپس کئے ہیں، ادارے نے اپنے آخری جائزے میں پاکستان کی کارکردگی کی تعریف کی ہے، الیکٹرک گاڑیاں اور نئی ٹیکنالوجی کی پالیسی کی تشکیل زیر غور ہے، ہمارے سرکاری اداروں کا خسارہ دفاعی بجٹ سے زیادہ ہے

وفاقی وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر کا ایوان بالا کے اجلاس میں سوالوںکے جواب ْچیئرمین سینیٹ نے سٹیل ملز ملازمین کی برطرفی کا معاملہ متعلقہ قائمہ کمیٹی کے حوالے کر دیا

جمعہ 5 جون 2020 12:15

․ اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 جون2020ء) وفاقی وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف نے کورونا وائرس کی وباء کے تناظر میں پاکستان کو ہنگامی فنڈ کے ذریعے تعاون فراہم کیا، آئی ایم ایف نے اپنے آخری جائزے میں پاکستان کی کارکردگی کی تعریف کی ہے۔ جمعہ کو ایوان بالا کے اجلاس کے دوران سینیٹر میاں عتیق شیخ کے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کو آئی ایم ایف سے 2018ء سے اب تک 1442 ملین ڈالر موصول ہوئے ہیں جبکہ پاکستان میں مارچ 2018ء سے اب تک آئی ایم ایف کو 1279.27 ملین ڈالر واپس کئے ہیں۔

سینیٹر مشتاق احمد ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ الیکٹرک گاڑیاں اور نئی ٹیکنالوجی کی پالیسی کی تشکیل زیر غور ہے۔ سینیٹر سراج الحق، سینیٹر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم اور سینیٹر مشاہد اللہ خان کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان سٹیل ملز کا کل رقبہ 19013 ایکڑ ہے، پاکستان سٹیل ملز کی کوئی زمین فروخت نہیں کی گئی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان سٹیل ملز 2008ء سے خسارے کا شکار ہے، 2015ء میں اس کو بند کر دیا گیا، گزشتہ پانچ سال کے دوران سٹیل ملز ملازمین کی تنخواہوں اور ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات کی مد میں 55 ارب روپے دیئے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب ہماری حکومت بنی تو اس وقت اس کا خسارہ 211 ارب روپے تھا، پہلے مرحلے میں پاکستان سٹیل ملز کے ساڑھے آٹھ ہزار ملازمین کو فارغ کیا جائے گا اور ہر ملازم کو اوسطاً 30 لاکھ روپے ملیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے بے تحاشا بھرتیاں کیں، ہمارے سرکاری اداروں کا خسارہ دفاعی بجٹ سے زیادہ ہے۔ سینیٹر مشتاق احمد کے ایک اور سوال کے جواب میں حماد اظہر نے کہا کہ حکومت نے کورونا وباء کے تناظر میں عوام کو سہولت فراہم کرنے کے لئے 1240 ارب روپے کا پیکج دیا ہے، بحران کے ابتدائی دورانیہ میں کل 30 لاکھ افراد بے روزگار ہو سکتے ہیں۔ چیئرمین سینیٹ نے سٹیل ملز ملازمین کی ملازمت سے برطرفی کا معاملہ متعلقہ قائمہ کمیٹی کے حوالے کر دیا۔