نسل پرستی کے خلاف مظاہروں پر صدر ٹرمپ کے دھمکی آمیز بیانات پر امریکی فوجی قیادت کی تنقید

جمعہ 5 جون 2020 22:11

واشنگٹن۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 جون2020ء) امریکہ میں نسل پرستی کے خلاف مظاہرے کچلنے کے لیے صدر ٹرمپ کی طرف سے فوج استعمال کرنے کی دھمکیوں پر امریکی فوجی قیادت تنقید کر رہی ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی وزیر دفاع مظاہرین کے خللاف طاقت کے استعال کی پہلے ہی مخالفت کر چکے ہیں، سابق جوائنٹ چیف آف اسٹاف چیئرمین جنرل مارٹن ڈیمپسی نے بھی اس کی مخالفت کی ہے ، امریکی نیشنل پبلک ریڈیو پر بات کرتے ہوئے انہوں نے صدر ٹرمپ کی طرف سے فوجی طاقت استعمال کرنے کی دھمکیوں کو خطرناک قرار دیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا امریکہ کوئی میدانِ جنگ نہیں اور ہمارے اپنے شہری ہمارے دشمن نہیں۔ جنرل ڈیمپسی سابق صدر باراک اوباما کے دور میں 2011ء سے 2015ء تک امریکی افواج کے سربراہ رہے ہیں۔ سابق امریکی وزیر دفاع جیمز میٹِس نے بھی پہلی بار کٴْھل کر صدر ٹرمپ پر تنقید کی ہے انہوں نے صدر ٹرمپ پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ فوج اور سول سوسائٹی کو ایک دوسرے سے متصادم کر کے امریکوں کو منقسم رہے ہیں۔ صدر ٹرمپ پر کورونا کے بحران کے وسیع معاشی نقصانات اور سیاہ فام شہریوں کے مظاہروں کے باعث سیاسی دباؤ بڑھ رہا ہے۔