نائٹروجن کھاد ٹڈیوں کے پھیلا کو روکنے میں مفید ثابت ہوسکتی ہے،ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی کی تحقیق

منگل 30 جون 2020 16:14

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 جون2020ء) امریکہ کے نامور تعلیمی ادارے ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی کی حالیہ تحقیق کے مطابق نائٹروجن کھاد پر اگنے والے فصلیں اور اجناس ٹڈیوں کو پھیلا کو روکنے میں مفید ثابت ہوسکتے ہیں بلکہ درحقیقت ٹڈیوں کی افزائش میں رکاوٹ بن سکتی ہیں۔اس حوالے سے ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی کی تحقیقاتی ٹیم کی سربراہ آریانے سیز نے بتایا کہ نائٹروجن کھاد اس اعتبار سے سستا، ماحولیاتی اعتبار سے کم نقصان دہ، کیڑوں پر قابو پانے والا متبادل بن سکتا ہے جس سے کاشتکاروں کو بہت فائدہ پہنچ سکتا ہے۔

یہ تحقیق منگولیا گراس لینڈ ایکوسسٹم ریسرچ اسٹیشن چائنا میں کی گئی تھی۔فصلوں کے مشاہدات سے پتہ چلا ہے کہ نائٹروجن کھاد پر اگنے والی فصلوں پر ٹڈیوں کے زندہ رہنے کے امکان بہت کم ہیں اور جن فصلوں پر نائٹروجن کھاد کی مقدار تھی وہاں ٹڈیوں کے افزائش سب سے زیادہ تھی۔

(جاری ہے)

لیبارٹری تجربات سے پتہ چلا ہے کہ ٹڈیوں نے کم نائٹروجن مواد رکھنے والے پودوں کو کھانے پرترجیچ دی ہے۔

تحقیق کا مرکز یوروایشن گراس لینڈکے پر مشتمل علاقے پاکستان، ایران، افغانستان، نیپال، بھوٹان اورشمالی ہندوستان تھا۔چین کی نارتھ ویسٹ اے اینڈ ایف یونیورسٹی میں پلانٹ پروٹیکشن کے ڈین اور حیاتیا کے پروفیسرٹونگ ژیانگ نے کہاہے کہ اس ٹڈیوں کی افزائش اور چرنے کے طریقوں کے بارے میں ہمارے سوچنے کے طریقوں پر اس تحقیق کا انقلابی اثر پڑے گا۔