حکومت کے ایام رضاعت کے 2سال مکمل ہونے پران کو پالنے والے اپنامخصوص فیڈر کھینچ رہے ہیں‘ حافظ حسین احمد

موجودہ 2سال میں لانے والے پالتے رہے اور پلنے والے نے کسی کو منہ نہیں لگایا، اب ان طاقتوں نے اس نوزائیدہ کو ’’پالنے‘‘میں ڈال دیا ہے المیہ یہ ہے کہ اپوزیشن حکومت کے خلاف یکسوں نہیں وہ حکومت کی مخالفت کے ساتھ ساتھ اپنے معاملات طے کرنے میں بھی مصروف نظر آتے ہیں

جمعہ 3 جولائی 2020 15:29

حکومت کے ایام رضاعت کے 2سال مکمل ہونے پران کو پالنے والے اپنامخصوص فیڈر ..
کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جولائی2020ء) جمعیت علمائے اسلام کے ترجمان حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ حکومت کے ایام رضاعت کی2سال مکمل ہوگئے ہیں ان کو لانے اور پالنے والے دو سال کے بعد وہ اپنا مخصوص فیڈر کھینچ رہے ہیںاب انہیں خود کھانا پڑے گا ، موجودہ 2 سال میں لانے والے پالتے رہے اور پلنے والے نے کسی کو منہ نہیں لگایا ۔اپنی رہائشگاہ جامعہ مطلع العلوم کوئٹہ میں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی کے ترجمان حافظ حسین احمد کا کہنا تھا کہ یہ ہمارا سیاسی اور قومی المیہ رہا ہے کہ پالنے والے جس کو پالتے ہیں پھر وہی ان کے گلے پڑ جاتا ہے جن جن کو انہوں نے پالا پوسا ذروںسے آفتاب بنایا اور ان کو مسند پر بیٹھانے کے لیے ہر طریقہ اپنایا بعد میں جس طرح انہوں نے آنکھیں پھیری ہیں وہ قوم کے سامنے ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اب ان طاقتوں نے اس نوزائیدہ کو ’’پالنے‘‘میں ڈال دیا ہے ۔ جے یو آئی کے ترجمان نے کہا کہ اس وقت المیہ یہ ہے کہ اپوزیشن حکومت کے خلاف یکسوں نہیں وہ حکومت کی مخالفت کے ساتھ ساتھ اپنے معاملات طے کرنے میں بھی مصروف نظر آتے ہیں ورنہ چند ماہ میں جو اسکینڈلزگندم، چینی، ادویات ، پی آئی اے ، اسٹیل مل سامنے آئے اس وقت بھی اگر اپوزیشن ملکر کوئی مثبت رول ادا نہیں کرتی تو پھر صرف مطالبہ اور نعرے سے معاملات طے نہیں پاسکتے۔

حافظ حسین احمد نے کہا کہ اس وقت بین الاقومی سطح پر پی آئی اے کا نیا تنازعہ پوری سیاسی بساط کو الٹ سکتا ہے بشرطیہ کہ اپوزیشن اپنے دیگرمعاملات کو پس پشت ڈال دے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام نے اپوزیشن کی بڑی جماعتوں کے رہنماؤں کے حکم پر اپنی پوری قوت اور طاقت داؤ پر لگا دی لیکن پوری قوم نے دیکھا کہ کس انداز میں وعدے کے باوجود پہلو تہی کی گئی پھر نومبر اور جنوری کی ڈیڈ لائن دی گئی لیکن اس وقت بھی صورتحال یہی ہے کہ اے پی سی کے انعقاد کے حوالے سے کوئی حتمی بات سامنے نہیں آرہی ہے۔

ترجمان جے یو آئی کا کہنا تھا کہ جمعیت علمائے اسلام کے اپنے اجلاسوں میں اپوزیشن کے حوالے سے جن خدشات کا اظہار کیا جاتا رہا وہ تمام کے تمام سامنے آئے اس لیے ہم منتظر اور دعاگو ہیں کہ اس بار وہ آگے بڑھیں اور ان مواقعے سے بھرپور انداز میں فائدہ اٹھائیں ۔

متعلقہ عنوان :