افغان حکومت کے احاطے میں تصادم اور بم دھماکے میں درجنوں افراد زخمی

حملہ سمنگان کے دارالحکومت ایبک میں واقع مرکزی خفیہ ایجنسی برائے قومی سلامتی کے دفتر کے قریب ہوا، حکام

Khurram Aniq خُرم انیق پیر 13 جولائی 2020 13:17

افغان حکومت کے احاطے میں تصادم اور بم دھماکے میں درجنوں افراد زخمی
افغانستان (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-13جولائی 2020ء) افغان حکومت کے احاطے میں تصادم اور بم دھماکے میں درجنوں افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پیر کے روز افغانستان کے شمالی صوبے سمنگان میں ایک سرکاری احاطے میں کار بم دھماکے کے بعد مسلح افراد کی سیکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ ہوگئی ، اور 40 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ہیں۔ اس حوالے سے حکومتی حکام کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ حملہ سمنگان کے دارالحکومت ایبک میں واقع مرکزی خفیہ ایجنسی برائے قومی سلامتی کے دفتر کے قریب ہوا۔

مزید بتایا گیا ہے کہ ابھی تک اس بات کا اندازہ لگانا ممکن نہیں ہو سکا کہ اس حملے کے پیچھے کون تھا اور اس کا مقصد کیا تھا۔ سمنگان کی صوبائی حکومت کے ترجمان ، محمد صدیق عزیزی نے کہا ہے کہ "یہ ایک پیچیدہ حملہ ہے جس کا آغاز کار بم سے ہوا تھا، حملہ آوروں کے ساتھ جھڑپیں ابھی بھی جاری ہیں" ۔

(جاری ہے)

صوبے کے محکمہ صحت کے ڈائریکٹر خلیل مصدق نے بتایا کہ حملے میں 43 شہری اور سیکیورٹی فورسز کے ممبران زخمی ہوئے ہیں ، اس تعداد میں اضافے اور ہلاکتوں کی توقع ہے۔

خیال رہے کہ یہ حملہ اس وقت ایک حساس وقت پر ہوا ہے جب افغانستان میں تشدد کے واقعات میں کمی آنا شروع ہو گئی تھی، یہاں تک کہ امریکہ 18 سال سے زیادہ کی جنگ کے خاتمے کے لئے حکومت اور طالبان کو امن مذاکرات کی طرف راغب کرنے کی کوشش کررہا تھا، لیکن اب افغان حکومت کے احاطے میں تصادم اور دھماکے نے حالات مزید کشیدگی کی طرف دھکیل دیئے ہیں جس کے بعد اگلے اقدامات کے بارے ابھی تک کسی کو آگاہ نہیں کیا گیا۔ خیال رہے کہ یہ حملہ افغانستان کے شمالی صوبے سمنگان میں ایک سرکاری احاطے میں پیش آیا ہے جہاں کار بم دھماکے کے بعد مسلح افراد کی سیکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ ہوگئی ، اور 40 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ہیں۔