ملک کے دوسرے شہروں اور اداروں کے ساتھ ساتھ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں بھی پاکستان کے 73ویں یوم آزادی کو ملی جوش و جذبے اور اس عزم کے ساتھ منایا گیا

ملک کو پائیدار ترقی سے ہمکنار کرنے کیلئے انفرادی اور اجتماعی سطح پر اپنی ذمہ داریاں پوری دیانتداری اور خوداحتسابی کے جذبے سے ادا کی جائیں گی

جمعہ 14 اگست 2020 15:14

ملک کے دوسرے شہروں اور اداروں کے ساتھ ساتھ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد ..
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 اگست2020ء) ملک کے دوسرے شہروں اور اداروں کے ساتھ ساتھ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں بھی پاکستان کے 73ویں یوم آزادی کو ملی جوش و جذبے اور اس عزم کے ساتھ منایا گیا کہ ملک کو پائیدار ترقی سے ہمکنار کرنے کیلئے انفرادی اور اجتماعی سطح پر اپنی ذمہ داریاں پوری دیانتداری اور خوداحتسابی کے جذبے سے ادا کی جائیں گی۔

یونیورسٹی میں دن کا آغاز مرکزی جامع مسجد میں قرآن خوانی سے ہوا جس کے بعد پرچم کشائی کی مرکزی تقریب اقبال آڈیٹوریم میں منعقد ہوئی جہاں یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر محمد اشرف(ہلال امتیاز) نے انتظامی کمیٹی کے اراکین اور ڈینز کلیہ جات کے ہمراہ قومی پرچم فضاء میں سربلندکیا جبکہ سیکورٹی کے چاق و چوبند دستے نے سبز ہلالی پرچم کو سلامی پیش کی۔

(جاری ہے)

حاضرین سے اپنے خطاب میں یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر محمد اشرف (ہلال امتیاز) نے کہا کہ برصغیر میں دو قومی نظریہ ہی درحقیقت وہ دستاویز تھی جس کی بنیاد پر دو علیحدہ مملکتوں کا قیام عمل میں لایا گیا تاہم وہ سمجھتے ہیں کہ ہمیں آزادی کا دن پرچم کشائی اور محض تقاریر اور ملی نغموں تک محدود نہیں رکھنا چاہئے بلکہ اس عزم کے ساتھ مناٹا چاہئے کہ ہم اپنے فرائض اور قومی ذمہ داریوں کی ادائیگی مزید توانائیوں کے ساتھ کریں گے تاکہ ملک کے تمام ادارے بہتر طو رپر اپناکردار ادا کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت پاک چین قتصادی راہ داری کے ساتھ ساتھ ملک میں نئے آبی ذخائر کی تعمیر‘ درآمدات میں کمی اور برآمدات میں اضافہ سمیت اداروں کی کارکردگی میں بہتری لائی جا رہی ہے اور وہ توقع رکھتے ہیں کہ پالیسیوں کے تسلسل کے ذریعے جلد ہی ملک زرعی و معاشی طو رپر ترقی یافتہ ممالک کی صف میں کھڑا ہوجائیگا۔ انہوں نے بتایا کہ جنوبی کوریا ہم سے دو سال پہلے جب آزاد ہواتو اس میں موجود درخت بھی دشمنوں نے جلا دیئے تھے تاہم ایک منظم قوم کی حیثیت سے انہوں نے پانچ سالہ پروگرام تشکیل دیکر اس میں تسلسل کے ساتھ پیش رفت کی اور آج پاکستان کے 1500 ڈالرفی کس جی ڈی پی کے مقابلہ میں کوریا کا فی کس جی ڈی پی 32000ڈالر سے تجاوز کر چکا ہے جبکہ لاہور سے آدھے رقبے پر محیط سنگاپور لی کو آن کی زیرقیادت صرف دو دہائیوں میں فی کس جی ڈی پی کو 60ہزار ڈالر تک لے گیا لہٰذا ہمیں بھی ایک قوم کے طو رپر ترقیاتی اہداف کیلئے پورے خلوص اور محنت کے ساتھ پیش رفت کرنا ہوگی۔

انہوں نے بتایا کہ تھائی لینڈ میں ایشین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی نے اپنے یونٹس کو اے بی اور سی کے طو رپر ترتیب دیتے ہوئے بیسک‘ اپلائیڈاور کمرشلائزیشن کے طو رپر کمیونٹی سے وابستہ کر رکھا ہے تاہم ان کی کوشش ہوگی کہ ہم بھی اپنا SWOTتجزیہ کرتے ہوئے ترجیحات کاازسرنوتعین کریں اورکمیونٹی کی خدمت کوپروگرام کا جزو لازم بنائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی تمام متعلقین کی آراء و مشاورت سے 2047ء تک کیلئے ایگری ویژن مرتب کر رہی ہے تاکہ ملک کوپائیدار ترقی سے ہمکنار کرنے کیلئے ایک قابل عمل روڈمیپ دیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی نے کورنا وائرس کی وجہ سے یونیورسٹی لاک ڈاؤن کے ابتدائی ایام میں ہی آن لائن کلاسز کا آغاز کر دیا تھا اور بے جا تنقید کے باجوود اس کو کامیابی سے انجام تک پہنچایا۔ انہوں نے بتایاکہ یونیورسٹی نے دنیا کے نامور اور مثالی رینکنگ سسٹمز میں اپنی درجہ بندی میں بہتری کیلئے روڈ میپ مرتب کر لیا ہے اور وہ توقع رکھتے ہیں کہ جلد ہی رینکنگ میں نمایاں بہتری آئے گی۔

انہوں نے بتایا کہ آج بہت سی جامعات معاشی مسائل کی وجہ سے ڈیفالٹ کر رہی ہیں تاہم یونیورسٹی کی بہتر معاشی حکمت عملی کی وجہ سے ہم سیف موڈ میں ہیں۔یونیورسٹی کو ملک کی سب سے گرین و کلین جامعہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے اسٹیٹ مینجمنٹ کی ٹیم کو خاص طو رپر سراہا۔ انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی میں کرونا تعطیلات کے دوران مرکزی راہ داری‘ نیوکیمپس عمارت کے ستونوں کے ساتھ ساتھ راجے والا دیوار اور ہاسٹلز میں ضروری مرمت کا عمل اپنے وسائل اور افرادی قوت کے ذریعے مکمل کرکے اسے آئند ہ کئی دہائیوں کیلئے محفوظ کیا۔

انہوں نے واضح کیا کہ یونیورسٹی میں معیار تعلیم میں بہتری کیلئے سنجیدہ کاوشیں بروئے کار لائی جا رہی ہیں اور پی ایچ ڈی طلبہ کی ابلاغیاتی مہارتوں میں اضافہ برٹش کونسل کے اساتذہ کے ذریعے کیا جا رہا ہے تاکہ پیشہ وارانہ میدان میں وہ خود کو دوسرے لوگوں سے نمایاں طور پر پیش کر سکیں۔انہوں نے بتایا کہ حرمنی میں دریائے نیکر پہ علامہ اقبال ؒ نے شکوہ اور جواب شکوہ لکھااور اس کے شہر ہائیڈرل برگ میں موجود اقبال ؒکی مادرِ علمی کی ایک شاہراہ کو ان کے نام سے موسوم کیا گیا ہے جبکہ ایران کے شہر شیراز میں علامہ اقبالؒ کی شاعری کو خوبصورتی سے سلیقے سے محفوظ کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ایرانی لوگ اپنے مشاہیر کے ساتھ ساتھ علامہ اقبالؒ کو بڑی عزت و تکریم دیتے ہیں۔ کی تقاریر میں درآمد و برآمد کے ساتھ ساتھ زراعت کو بھی ترجیع بنایا۔ پروگرام کی نقابت ڈپٹی رجسٹرار سید قمر بخاری نے کی جبکہ جشن آزادی تقریبات کی انتظامی کمیٹی کے کنونیئر ڈاکٹر مسعود صادق بٹ نے انتظامی معاونین اور شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔

معروف سنگرسانول ڈھلوں‘ سینئر ٹیوٹر آفس کے نوجوانوں اور لیبارٹری سکولز سسٹم کے طلبہ نے ملی نغموں سے حاضرین کو دلوں کو گرمایا۔بعد ازاں وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر محمد اشرف نے چیف ہال وارڈن ڈاکٹر محمد یاسین‘ فارن سٹوڈنٹس ایڈوائزرڈاکٹر ریاض ورک کے ہمراہ زیڈ اے ہاشمی ہال میں غیرملکی طلبہ کی طرف سے منعقدہ تقریب میں پرچم کشائی کے ساتھ ساتھ پودا لگا کر مون سون شجرکاری کا آغاز بھی کیا۔