صنعت کوبچا نے کے لیے آئی پی پیز کے ساتھ معا ہدہ اچھا اقدام ہے ،فر انز ک آڈٹ بھی ضروری ہے‘ ایف پی سی سی آئی

اس وقت انڈ سٹر ی 24رو پے فی یو نٹ کے حساب سے بجلی کی ادائیگی کر رہی ہے ،علاقا ئی سطح پر 7.5 سینٹ فی یو نٹ ہے ‘صدرانجم نثار

جمعرات 20 اگست 2020 15:51

صنعت کوبچا نے کے لیے آئی پی پیز کے ساتھ معا ہدہ اچھا اقدام ہے ،فر انز ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اگست2020ء) ایف پی سی سی آئی نے آئی پی پیز کے ساتھ حکومت کے حالیہ معا ہدے کو بجلی کی پیداواری لا گت کم کر نے اور صنعتکاری کے لیے درست اقدام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے ساتھ ساتھ فرانز ک آڈٹ کا بھی مطا لبہ کیا ہے۔ فیڈریشن آف پاکستان چیمبر ز آف کامر س اینڈ انڈسٹری کے صدر میاں انجم نثارمقامی اور بر آمدی شعبو ں کے لیے علاقا ئی طو ر پر مسا بقتی بجلی اور گیس کے نر خو ں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت انڈ سٹر ی 24رو پے فی یو نٹ کے حساب سے بجلی کی ادائیگی کر رہی ہے جبکہ علاقا ئی سطح پر 7.5 سینٹ فی یو نٹ ہے ۔

انہو ں نے کہاکہ ملک میں زیادہ سر مایہ کاری کے لیے بجلی کی کم قیمتیں ہی واحد راستہ ہیں۔ انہو ں نے مزید کہاکہ ایف پی سی سی آئی ، آئی پی پیزکے معا ہدے میں بلا امتیاز، منصفا نہ اور ملکی مفاد میں فرا نز ک آڈٹ کا مطا لبہ کرتی ہے۔

(جاری ہے)

میاں انجم نثار نے حکومت اور آئی پیز پی کومبا رکبا پیش کی اور 1994اور 2002کی بجلی کی پالیسی کے تحت وسیع ملکی مفا د میں معا ہدے پر دستخط اور مراعات دینے پر رضا کا رانہ طور پر اتفاق کیا اور کہا کہ اس سے بجلی کی پیداواری لا گت میں کمی اور گر دشی قر ضو ں میں کمی ہو گی۔

انہو ں نے مزید کہاکہ بجلی پیدا کر نے والو ں کے عالمی رجحان کو مد نظر رکھتے ہو ئے بجلی کی لا گت میں مزید کمی لا نا ہو گی۔ صدر ایف پی سی سی آئی میاں انجم نثارنے مزید کہا کہ یہ پیداواری لا گت کو کم کرنے اور کا روبار کرنے میں آسانی کی طرف ایک درست اقدام ہے لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ ابھی تک متعد د حسا س امور کو چھو ا نہیں گیا اور بجلی کی پیدا وار میں ملک کی صنعتو ں اور گھر یلو صارفین کے ساتھ نہ انصافی کی گئی۔

انہو ں نے آئی پی پیزکے ساتھ معا ہدے پر زور دیا کہ گھر یلو ں صارفین، ایس ایم ایز اور زراعت کے شعبے کو مسابقتی قیمت پر بجلی کی فراہمی کے لیے مزید ٹھو س اقدامات کی ضرورت ہے۔میاں انجم نثار نے تجو یز پیش کی کہ اگلا ہد ف ڈسکوز میں اصلا حات ہو نی چا ہیے تا کہ پیداواری لا گت مزید کم ہو نی چا ہیے چو نکہ ایند ھن اور روپے کی مسلسل کمزوری سے صنعتی خام مال پر درآمدیڈیو ٹی میں اضا فہ کی وجہ سے بجلی اور گیس کی قیمتیں بہت زیادہ ہیں۔

انہو ں نے مزید کہاکہ حکومت کوا قتصادی حکمت عملی میں کا روبارکی بحالی کے لیے ٹیکسز میں واضح کمی کرنی ہو گی، توانا ئی کے نر خوں میں اضا فہآئی پی پیزکو ڈالرو ں کی صورت میں ادائیگیوں کی وجہ سے ہے جسکی وجہ سے قر ضوں میں مسلسل اضا فہ ہوتا ہے اور بالآخر نیپرا کے ذریعے ایند ھن کے سر چار جز میں اضا فے کی صورت میں صارفین تک پہنچ جا تا ہے۔ انہو ں نے کہاکہ گر دشی قر ضو ں میں اضا فہ کی بڑی وجہ ڈالر کی صورت میں ساورن گارنٹی ہیں اور ما ضی میں پاکستانی کر نسی مسلسل ڈیپیریشن کا شکا ر رہی ہے جسکی وجہ سے کھر بو ں کا نقصان ہوا ہے۔