بجلی 84پیسے مہنگی کرکے عوام پر12ارب روپے کا بوجھ ڈال دیا گیا ‘ افتخار بشیر

بجلی مہنگی ہونے سے پیداواری لاگت بڑھنے سے مہنگائی میںہوشربااضافہ ہوگا‘صدرگرائنڈنگ ملز ایسویسی ایشن

بدھ 2 ستمبر 2020 15:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 ستمبر2020ء) تاجر رہنما و صدر گرائنڈنگ ملز ایسوسی ایشن پاکستان چوہدری افتخار بشیر سابق ایگزیکٹو ممبر لاہور چیمبرآف کامرس نے نیپرا کی جانب سے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی84پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجلی 84پیسے مہنگی کرکے عوام پر12ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈال دیا گیا ہے انہوںنے کہا کہ حکومتی رپورٹ کے مطابق واپڈا پن بجلی گھروں کی پیداوار پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ساڑھے 8ہزار میگاواٹ کی حد عبور کر گئی اور پیک آورز کے دوران واپڈا پن بجلی گھروں سے نیشنل گرڈ کو8ہزار757میگا واٹ بجلی مہیا کی گئی ہے پن بجلی سے بجلی کی لاگت اڑھائی روپے یونٹ سے زائد نہیں ہوتی اس لیے بجلی فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں مہنگی کرنے کیز بجائے پن بجلی کی8ہزار میگاواٹ بجلی کی پیداوار پر بجلی سستی کرکے عوام کو ریلیف دینے کی بجائے بجلی مہنگی کرکے عوام اور صنعتی شعبہ کو تکلیف دی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوںنے گرائنڈنگ ملز ایسوسی ایشن کے صنعتکاروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔افتخار بشیر چوہدری نے کہا کہ نیلم جہلم ڈیم مکمل ہوکر پیداواری عمل شرو ع کرچکا ہے لیکن اس کے باوجود ناجائز طور پر بجلی بلوں میں نیلم جہلم کی مد میں مسلسل کٹوتی کی جارہی ہے جو بجلی صارفین پر ظلم اور عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالنے کے مترادف ہے انہوںنے کہا کہ بجلی مہنگی ہونے سے صنعتی شعبہ کی پیداواری لاگت میں اضافہ سے اشیاء مہنگی اور ملک میں ہوشربا مہنگائی ہوگی۔اس لیے اب عوام کو پن بجلی کی اضافہ پیداوار کے مطاق بجلی کی قیمتوں میں کمی کرکے ریلیف دیا جائے۔