سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس: عدالت سے مجھے انصاف ملا، رؤف صدیقی

سانحے میں جلنے والے لوگوں کی چیخیں آج بھی میرے کانوں میں بھری ہوئی ہیں،رہنما ایم کیو ایم پاکستان

منگل 22 ستمبر 2020 17:29

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 ستمبر2020ء) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنما رؤف صدیقی نے کہا ہے کہ اللہ کے فضل سے میں سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس میں بری ہوا اور مجھے عدالت سے انصاف ملا۔کراچی میں سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس کے فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ اس سانحے کے وقت میں نے احتجاجا تیسرے دن ہی وزارت سے استعفیٰ دے دیا تھا جبکہ لوگ چپڑاسی کی نوکری تک نہیں چھوڑتے جبکہ میں نے کہا تھا کہ تمام متاثرین کے لواحقین کو معاوضہ دیا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 2017 میں خود کو رضاکارانہ طور پر عدالت میں پیش کیا، 2 مرتبہ تفتیش ہوئی اور مجھے بے گناہ قرار دیا گیا جبکہ مذکورہ کیس میں 200 سے زائد پیشیاں ہوئیں جس میں شریک ہوتا رہا۔رؤف صدیقی نے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے اس مقدمے میں مجھے باعزت بری کیا گیا، تاہم اہم بات یہ ہے کہ عدالت نے فیصلہ سنایا اور مجھے انصاف ملا ہے۔اس واقعے کو اندہوناک سانحہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سانحے میں جلنے والے لوگوں کی چیخیں آج بھی میرے کانوں میں بھری ہوئی ہیں، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ میں جب بھی پیشی پر آتا تھا سانحہ بلدیہ فیکٹری واقعے کی رات نہیں بھول پاتا تھا۔