میں بھی ایک ماں ہوں، بہن ہوں اور کسی کی بیٹی ہوں اور ایک عزت دار گھرانے سے ہوں: عائشہ رجب

میرا کسی معاملے سے کوئی تعلق نہیں، سنی سنائی باتوں پر یقین کر کے میری عزت پر سوال نہ اٹھایا جائے: رکن اسمبلی کا ٹوئیٹ

Kamran Haider Ashar کامران حیدر اشعر اتوار 27 ستمبر 2020 04:57

میں بھی ایک ماں ہوں، بہن ہوں اور کسی کی بیٹی ہوں اور ایک عزت دار گھرانے ..
فیصل آباد (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 ستمبر 2020ء) میں بھی ایک ماں ہوں، بہن ہوں اور کسی کی بیٹی ہوں اور ایک عزت دار گھرانے سے ہوں۔ میرا کسی معاملے سے کوئی تعلق نہیں، سنی سنائی باتوں پر یقین کر کے میری عزت پر سوال نہ اٹھایا جائے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کی خاتون رکن قومی اسمبلی عائشہ رجب علی نے اپنے متعلق مین اسٹریم میڈیا اور سوشل میڈیا پر جاری بحث پر عوام سے درخواست کی ہے کہ سنی سنائی باتوں پر یقین کر کے ان کی عزت پر سوال نہ اٹھایا جائے۔

عوامی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر جاری ایک پیغام میں ان کا کہنا ہے کہ آج سارا دن سوشل میڈیا اورالیکٹرانک میڈیا پر میری ذات سے متعلق جو جو باتیں ہوئی ہیں تو یہ صرف میری ہی نہیں بلکہ عورت ذات کی تذلیل کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

اپنے ٹوئیٹر پیغام میں ان کا کہنا ہے کہ ’’میں بھی ایک ماں ہوں، بہن ہوں اور کسی کی بیٹی ہوں اورایک عزت دار گھرانے سے ہوں‘‘۔

رکن قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ ان کا کسی معاملے سے کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے عوام سے درخواست ہے کہ سنی سنائی باتوں پر یقین کر کے ان کی عزت پر سوال نہ اٹھایا جائے۔ 
 
واضح رہے کہ پاکستان کے مین اسٹریم میڈیا اور بالخصوص سوشل میڈیا پر ایک خبر گردش میں ہے کہ لیگی ایم این اے عائشہ رجب کے بھائیوں نے لیگی رہنما طلال چودھری پر تشدد کر کے ان کو شدید زخمی کر دیا ہے۔

جاری بحث کے مطابق طلال چودھری اور عائشہ رجب کے مابین جھگڑا ہوا تھا جس کے بعد ان کے بھائیوں نے طلال چودھری پر حملہ کیا۔ اسپتال ذرائع کے مطابق طلال چودھری حملے سے شدید زخمی ہوئے ہیں اور ان کا بازو دو جگہ سے فریکچر ہوا ہے، جب کہ ان کے بائیں بازو کی سرجری کی گئی ہے۔ طلال چودھری کی سرجری لاہور کے نجی اسپتال میں کی گئی۔ اسپتال ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ طلال لیگی رہنما کے سر اور کمر پر شدید چوٹیں آئی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ جھگڑے میں طلال چودھری کی مختلف ہڈیاں بھی فریکچر ہوئی ہیں۔ واقعے سے متعلق فیصل آباد پولیس نے ابتدائی رپورٹ بھی جاری کر دی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ طلال چودھری نے 3 بج کر 10 منٹ پر 15 پر کال کی۔ خاتون لیگی ایم این اے نے 3 بج کر 15 منٹ پر کال کی۔ خاتون لیگی رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ کینال روڈ پر 3، 4 چور پھر رہے ہیں۔ لیگی خاتون رہنماء کی کال پر جب پولیس موقع پر پہنچی تو پتا چلا کہ کوئی واردات نہیں ہوئی بلکہ طلال چودھری اور خاتون لیگی رکن قومی اسمبلی کے درمیان تلخ کلامی ہوئی ہے۔

جس پر دونوں ن لیگی رہنماؤں نے قانونی کارروائی کرنے سے انکار کردیا ہے۔ مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء اور سابق وزیرمملکت طلال چودھری نے اپنے بیان میں کہا کہ مجھ سے متعلق میڈیا پر چلنے والی خبریں حقائق پر مبنی نہیں۔ واقعے کا کسی خاتون رکن قومی اسمبلی سے کوئی تعلق نہیں۔ سب ماؤں، بہنوں ، بیٹیوں کی عزت اور وقار کا خیال رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ واقعے سے متعلق وہ تفصیلی بیان جاری کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا سے درخواست ہے کہ میرے مؤقف کا انتظار کرے۔ ایسی خبر نہ دی جائے جس سے غلط فہمیاں اور رنجشیں پیدا ہوں۔ طلال چودھری نے کہا کہ بعض حکومتی شرپسندوں کا واقعہ کو سیاسی رنگ دینا قابل مذمت ہے۔ دریں اثناء خاتون ایم این اے کے بھائی نے کہا کہ طلال چودھری سے کوئی لڑائی نہیں ہوئی۔ طلال سے بھائی جیسا تعلق ہے۔ ان پر تشدد کی مذمت کی ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنماء طلال چودھری اس وقت زخمی حالت میں لاہور کے نجی اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ طلال چودھری کو نجی اسپتال کے ایگزیکٹو روم میں رکھا گیا ہے جہاں ان کا علاج جاری ہے۔