وزیر اعظم عمران خان نے بھارت کو دنیا کے سامنے بری طرح بے نقاب کردیا، ماہرین

اتوار 27 ستمبر 2020 15:15

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 ستمبر2020ء) غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ماہرین نے کہا ہے کہ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب میں بھارتی ہٹ دھرمی اور اس کے فسطائی عزائم کوبری طرح بے نقاب کیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے حریت تنظیموں کے رہنماؤں ، سول سوسائٹی کے ارکان ، ماہرین تعلیم اور قانونی و سیاسی تجزیہ کاروں کے رد عمل پر مبنی ایک تجزیاتی رپورٹ میں عالمی برادری پر زور دیا گیا ہے کہ وہ کشمیر سے متعلق وزیر اعظم عمران خان کے انتباہ پر مثبت ردعمل کا اظہار کرے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس نے پاکستانی وزیر اعظم کے خطاب کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان نے دنیا کے سامنے نام نہاد جمہوری بھارت کے بدصورت چہرے کا پردہ چاک کیا ہے۔

(جاری ہے)

کل جماعتی حریت کانفرنس کے جنرل سیکرٹری مولوی بشیر احمد اورحریت رہنماؤں محمد یوسف نقاش اور عبد الصمد انقلابی نے کہا کہ عمران خان کا خطاب کشمیریوں کی امنگوں کا حقیقی عکاس تھا۔

وزیر اعظم عمران خان نے اپنے خطاب میں اقوام متحدہ کی متعلقہ قرار دادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے عالمی ادارے سے کہا کہ وہ کشمیریوں کو بھارت کی طرف سے جاری نسل کشی سے بچانے کے لئے اقدامات کرے۔ انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019 کا بھارتی اقدام نئی دہلی کی طرف سے کشمیری عوام اور دنیا سے کئے گئے وعدوں کی خلاف ورزی ہے۔

ماہرین نے مودی حکومت کی انتقامی کارروائیوں سے بچنے کے لئے اپنا نام ظاہر نہیں کیاکیونکہ قابض حکام نے ایڈووکیٹ بابر قادری جیسے بھارت کے ناقدین کو ختم کرنا شروع کردیا ہے ۔ماہرین نے کہا وزیر اعظم عمران خان نے عالمی برادری سے بھارتی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں انسانیت کے خلاف جرائم میں ملوث بھارتی سول اور فوجی اہلکاروں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کا جائز مطالبہ کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال اگست کے بعد نئی دہلی کے متعدد اقدامات نے وزیر اعظم عمران خان کی اس تشویش کو درست ثابت کیا کہ بھارت اپنے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرکے کشمیریوں کی شناخت ختم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔رپوٹ میں کہاگیاہے کہ تجزیہ کاروںنے خبردارکیاہے کہ جب تک مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی قانون کی بنیاد پر حل نہیں کیا جاتا اس وقت تک جنوبی ایشیا میں امن خطرے میں رہے گا جس کا خدشہ وزیر اعظم عمران خان نے بھی اپنی تقریر میں ظاہر کیا تھا۔