سینیٹ کمیٹی کا صدارتی ایوارڈ دینے کے طریقہ کار پر تحفظات کا اظہار

صدارتی ایوارڈ کے لیے میرٹ صرف اور صرف سفارش ہے، اراکین اگر پشاور زلمی کے مالک کو ایوارڈ دیا گیا تو پھر ملتان سلطانز، اسلام آباد یونائیٹیڈ، لاہور قلندر کو ایوارڈ دینے پر غور کیوں نہیں کیا گیا

جمعرات 1 اکتوبر 2020 21:26

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اکتوبر2020ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے صدارتی ایوارڈ دینے کے طریقہ کار پر سوالات اٹھاتے ہوئے حال ہی دیے گئے ایوارڈ پر بھی تحفظات کا اظہار کردیا۔ جمعرات کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکریٹریٹ کا اجلاس سینیٹر طلحہ محمود کی زیر صدارت ہوا۔اجلاس میں سینیٹر مشاہد اللہ خان کے نقطہ اعتراض پر غور کرتے ہوئے کمیٹی نے حال ہی میں دیے گئے صدارتی ایوارڈز کو میرٹ کے خلاف قرار دے دیا۔

کمیٹی نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صدارتی ایوارڈ کے لیے میرٹ صرف اور صرف سفارش ہے۔ارکان کمیٹی نے کہا کہ جاوید آفریدی اور اداکارہ مہوش حیات کو صدارتی ایوارڈز سے نوازا گیا، بتایا جائے کہ جاوید آفریدی کو کن خدمات پر صدارتی ایوارڈ دیا گیا اگر پشاور زلمی کے مالک کو ایوارڈ دیا گیا تو پھر ملتان سلطانز، اسلام آباد یونائیٹیڈ، لاہور قلندر کو ایوارڈ دینے پر غور کیوں نہیں کیا گیا رکن مشاہد اللہ خان نے کہا کہ لاہور قلندر ہارنے کے باوجود مسلسل کرکٹ کو پروموٹ کر رہا ہے تاہم اسے نظر انداز کیا گیا۔

(جاری ہے)

کمیٹی نے صدارتی ایوارڈ کے لیے موثر طریقہ کار اپنانے اور میرٹ کی بنیاد پر ایوارڈ دینے کی سفارش کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی حال ہی میں دیے گئے صدارتی ایوارڈز سے مطمئن نہیں، مستقبل میں کسی کو اس طرح ایوارڈز نہ دیے جائیں۔