ہم سب مل کر ہی کینسر کو شکست دے سکتے ہیں، اس ضمن میں ملک بھر میں آگاہی پھیلانے کی ضرورت ہے،چیئرمین پاکستان اٹامک انرجی کمیشن محمد نعیم کا سیمینار سے خطاب

ہفتہ 10 اکتوبر 2020 17:46

اسلام آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 اکتوبر2020ء) : پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے چیئرمین محمد نعیم نے کہا ہے کہ ہم سب مل کر ہی کینسر کو شکست دے سکتے ہیں، اس ضمن میں ملک بھر میں آگاہی پھیلانے کی ضرورت ہے۔ نوری ہسپتال میں منعقدہ آگاہی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کمیشن کے چیئرمین نے کہا کہ مرض کی بروقت تشخیص کے ذریعے کینسر بچائوممکن ہے جس کے لئے ہم سب کو مل کر جدوجہد کرنا ہو گی۔

انہوں نے نوری سمیت کینسر کے علاج میں مصروف عمل 18 ہسپتالوں کی گرانقدر خدمات کو سراہا اور کہا کہ نوری ہسپتال اس ضمن میں مستقبل کے منصوبوں کی سرپرستی کر رہا ہے۔ انہوں نے کینسر سے متعلق آگاہی کو ملکی سطح پر وسعت دینے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ اٹامک انرجی کے زیر انتظام کینسر ہسپتالوں کو کینسر سے آگاہی، تشخیص اور علاج میں اپنا قائدانہ کردار ادا کرنا چاہیے۔

(جاری ہے)

چیئرمین کمیشن محمد نعیم نے شرکائ کو آگاہ کیا کہ پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کا 19 واں کینسر ہسپتال گلگت میں جلد اپنی خدمات کا آغاز کر دے گا جو تکمیل کے آخری مراحل میں ہے۔ انہوں نے اس موقع پر آیم آر آئی سیمولیٹر، سپیکٹ سی ٹی میشن کا افتتاح کیا اور پی ای ٹی سائیکلوٹرون سہولت کا سنگ بنیاد رکھا۔ اٹامک انرجی کینسر ہسپتال نوری سرکاری شعبے کا ایک ممتاز ہسپتال ہے جو کینسر کی تشخیص اور علاج میں اپنی خصوصیات رکھتا ہے۔

سیمینار کا اہتمام چھاتی کے سرطان سے آگاہی سے متعلق کیا گیا تھا جس کے بعد شرکائ نے واک کا بھی اہتمام کیا اور بعض ضروری سہولیات کا بھی افتتاح کیا گیا۔ نوری کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد فہیم نے آگاہی سیمینار اور واک کے شرکاکا خیر مقدم کیا اور ہسپتال میں کینسر کی تشخیص اور علاج کی سہولیات میں نئے اضافے کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ان سہولیات میں سائبر نائف، لینئر ایکسیرلیٹر، ایم آر آئی سیمولیٹر (پاکستان میں اپنی نوعیت کا دوسرا سیمولیٹر)، جدید ترین پی ای ٹی سائیکلوٹرون (پاکستان کا پہلا اور دنیا کا ساتواں سائیکلوٹرون)، سپیکٹ سی ٹی، گاما کیمرہ، ڈیجیٹل ایکس رے اور میموگرافی کے آلات شامل ہیں۔

ڈاکٹر محمد فہیم نے اس عظیم مقصد اور کینسر کے دیگر ہسپتالوں بالعموم اور نوری ہسپتال کو بالخصوص اپ گریڈ کرنے کے حوالے سے پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے چیئرمین کے غیر متزلزل تعاون پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے نوری پیشنٹ ویلفیئر سوسائٹی کے صدر اعزاز احمد چوہدری کو پی سی ون کی منظوری میں گرانقدر تعاون فراہم کرنے پر بھی شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے نوری ہسپتال کی پوری ٹیم کو کینسر کے مریضوں کو ریلیف کی فراہمی کے عظیم مقصد میں جانفشانی سے کام کرنے پر سلام پیش کیا۔ کورونا وباکے تناظر میں ڈاکٹر عائشہ منان اور ڈاکٹر ثنا محمود کی کوششوں کو سراہا جنہوں نے نوری کی طرف سے عوامی آگاہی کے مقصد کے لئے متعدد ویبینار سیریز کا اہتمام کیا ہے جس کی کلیدی سپیکر ڈاکٹر حمیرا محمود ہوں گی۔

تقریب کا اختتام ہسپتال کے احاطہ میں آگاہی واک کے ذریعے ہوا۔ اس موقع پر منتظمین کی طرف سے کوویڈ 19 کے ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنایا گیا۔ اس موقع پر کینسر کی بیماری سے شفائ یاب ہونے والے سابق سیکرٹری خارجہ و ڈی جی انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز اعزاز احمد چوہدری، سابق ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور کالم نگار طلعت عباس، پمز ہسپتال کے ایم سی ایچ کی سربراہ پروفیسر سیدہ بتول اور پی ٹی وی کی سابق ڈائریکٹر نیوز رفعت نذیر نے بیماری سے جنگ کے اپنے تجربات اور نوری ٹیم کی خدمات کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

انہوں نے ہسپتال کے ڈاکٹروں بالخصوص ڈاکٹر فہیم، ڈاکٹر حمیرا، ڈاکٹر رخشندہ اور ڈاکٹر کاشف کی محنت، لگن، پیشہ ورانہ رویوں کی تعریف کی۔ تقریب کی مہمان اعزاز رکن قومی اسمبلی شاہین ناز سیف اللہ اور ان کے کینسر سے شفائ یاب ہونے والے شوہر نے بھی نوری ہسپتال کی خدمات کا اعتراف کیا اور کہا کہ نوری ہسپتال ملک بھر سے آنے والے مریضوں کی زندگیاں بچانے اور انہیں ریلیف فراہم کرنے میں اپنا کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔ تمام مقررین نے چھاتی کے سرطان کی بروقت تشخیص کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ چھاتی کے سرطان کے علاج کے لئے چیک، سکرین اور بچائو کے تمام احتیاطی حربے کرنے چاہئیں۔