پی ڈی ایم کو جیلوں ،گرفتاریوں یا دھمکیوں سے مرعوب نہیں کیاجاسکتا ،صوبائی رہنما

اگر پی ڈی ایم نے جیل بھرو تحریک شروع کی تو قید خانوں میں جگہ کم پڑ جائے گی ، پی ڈی ایم کے اتحاد سے حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے نا اہل حکمرانوں کے خاتمے کا سفر آج سے شروع ہونے جارہا ہے کوئٹہ کے تاریخ ساز جلسے میں عوامی سمندر سے حکمرانوں کی نیندیں حرام ہو جائیں گی،پی ڈی ایم کے اجلاس سے مقررین کا خطاب

جمعرات 15 اکتوبر 2020 23:45

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2020ء) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے صوبائی رہنماوں نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کو جیلوں ،گرفتاریوں یا دھمکیوں سے مرعوب نہیں کیاجاسکتا اگر پی ڈی ایم نے جیل بھرو تحریک شروع کی تو قید خانوں میں جگہ کم پڑ جائے گی ، پی ڈی ایم کے اتحاد سے حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے نا اہل حکمرانوں کے خاتمے کا سفر آج سے شروع ہونے جارہا ہے کوئٹہ کے تاریخ ساز جلسے میں عوامی سمندر سے حکمرانوں کی نیندیں حرام ہو جائیں گی پی ڈی ایم کی تحریک عوام کو انکے سلب شدھ حقوق دلوانے ، آئین و قانون کی حکمرانی ،عوامی ووٹوں سے منتخب پارلیمنٹ کی بالادستی ، ساحل وسائل پر صوبوں کے اختیار سمیت دیگر مطالبات کے حصول تک جاری رہے گی۔

یہ بات جمعرات کو کوئٹہ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صوبائی جنرل سیکرٹری و سابق اسپیکر جمال شاہ کاکڑ کی صدارت میں پارٹی رہنما میر صلاح الدین رند کی رہائشگاہ پر پی ڈی ایم کے صوبائی رہنماوں کے اجلاس سے جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیر رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالواسع ، مسلم لیگ (ن) کے جمال شاہ کاکڑ ، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے عبدالرحیم زیارتوال ، بی این پی کے ملک عبدالولی کاکڑ ، اے این پی کے مابت کاکا ،پاکستان پیپلز پارٹی کے سید اقبال شاہ ، نیشنل پارٹی کے خیر بخش بلوچ ، مرکزی جمعیت اہلحدیث کے مولانا عصمت اللہ سالم ، قومی وطن پارٹی کے شیر محمد درانی نے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں 25 اکتوبر کو کوئٹہ میں ہونے والے پی ڈی ایم کے جلسے کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیااور تمام جماعتوں کی جانب سے ضلعی صدور اور رہنماوں کو ہدایات جاری کی گئیں کہ وہ ضلعی سطح پرپی ڈی ایم کے مشترکہ اجلاس بلا کر جلسے کی کامیابی کے لئے مشترکہ لائحہ عمل طے کریں اور 22 اکتوبر سے لاوڈ اسپیکر کے ذریعے اپنے اپنے اضلاع میں جلسے کے اعلانات کریں۔

اجلاس میں پشتونخوامیپ کے عبدالقہار ودان ،نصراللہ زیرے،مسلم لیگ(ن) کے میر صلاح الدین رند، عبدالرحیم کاکڑ،شاکرمحمد حسنی ،محمد نعمان خان ناصر،ملک ظاہر خان کاکڑ،پیپلز پارٹی کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات سردارسربلند جوگیزئی،حیات خان اچکزئی،جمعیت علماء اسلام کے دلاور خان کاکڑ،نیشنل پارٹی کے علی احمد لانگو،جمعیت اہلحدیث کے نجیب اللہ عابد،قومی وطن پارٹی کے حاجی عبدالعزیز کاکڑاوردیگر نے شرکت کی ۔

مقررین نے کہا کہ دو سالوں کے دوران ملکی معیشت کو تباہ کردیا گیا ہے ، کروڑوں لوگوں کو روزگار دینے کے دعویداروں نے لاکھوں لوگوں کو بے روزگار کردیا ہے ، مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ دی ہے آج ملک کا ہر شہری پریشان ہے عوام کا کوئی پرسان حال نہیں عوام مہنگائی کے ہاتھوں خودکشیاں کر رہے ہیں ، ملازمین اپنے حقوق کے لئے سڑکوں پر سراپا احتجاج ہیں بدامنی اور جرائم کی شرح میں اضافہ ہوتا جارہا ہے لیکن حکومت خواب خوگوش میں ہے انہوں نے کہا کہ 2018 میں عوامی مینڈیٹ پر شب خون مار کر سلیکٹڈ حکومت لائی گئی جو کہ ہر شعبے میں یکسر طور پر ناکام ہوگئی ہے آج ملک میں غیر مقبول اور عوام دشمن حکومت کا راج ہے جو تمام اداروں کو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کر رہی ہے حکومت کی جانب سے اپوزیشن کو انتقامی کاروائی کا نشانہ بنا کر پی ڈی ایم کو ناکام بنانے کی کوشش کی جارہی ہے جو کہ کسی بھی صورت کامیاب نہیں ہوگی انہوں نے کہا کہ آج گجرنوالہ کا جلسہ حکومت کے خاتمے کا پیش خیمہ ثابت ہوگا 25اکتوبر کو کوئٹہ کے جلسے میں عوام کا سمندر امڈ آئے گا جسے دیکھ کر حکمرانوں کے اوسان خطا ہو جائیں گے۔

مقررین نے کہا کہ حکومت پی ڈی ایم سے خوفزدہ ہے اور اسے ناکام بنانے کی کوشش کر رہی ہے اگر پی ڈی ایم نے جیل بھرو تحریک شروع کی تو قید خانوں میں جگہ کم پڑ جائیگی ،انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پی ڈی ایم ہر صورت کامیاب ہوگی اور حکومت کو اسکے انجام تک پہنچائیں گے ۔پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے اجلاس کے اختتام پر مسلم لیگ (ن) کے رہنما میر صلاح الدین رند نے پرتکلف عشائیہ دیا۔