گوجرہ میں شادی شدہ خاتون اجتماعی زیادتی کا نشانہ بن گئی

2 مسلح افراد نے اسلحے کے زور پر شوہر کے ہمراہ ٹوبہ ٹیک سنگھ جانے والی خاتون کی عزت تار تار کر ڈالی

muhammad ali محمد علی اتوار 18 اکتوبر 2020 00:05

گوجرہ میں شادی شدہ خاتون اجتماعی زیادتی کا نشانہ بن گئی
گوجرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 اکتوبر2020ء) گوجرہ میں شادی شدہ خاتون اجتماعی زیادتی کا نشانہ بن گئی۔ تفصیلات کے مطابق سانحہ گجر پورہ کے بعد حکومت اور پولیس کی جانب سے کیے جانے والے بلند و بانگ دعووں کے باوجود خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے واقعات کی شرح میں کمی نہ آ سکی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب میں ایک اور شادی شدہ خاتون اجتماعی زیادتی کا نشانہ بن گئی۔

بتایا گیا ہے کہ یہ افسوسناک واقعہ پنجاب کے شہر گوجرہ میں پیش آیا۔ 2 مسلح افراد نے اسلحے کے زور پر شوہر کے ہمراہ ٹوبہ ٹیک سنگھ جانے والی خاتون کی عزت تار تار کر ڈالی۔ گوجرہ کے نواحی علاقے میں 2 مسلح افراد شوہر کے ساتھ سفر کرنے والی خاتون کو زبردستی جنگل میں لے گئے۔ مسلح افراد نے شوہر اور خاتون دونوں کو تشدد کا نشانہ بنایا، اور پھر خاتون کو اسلحے کے زور پر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔

(جاری ہے)

متاثرہ خاتون کے مطابق ملزمان نے اسلحے کے زور پر زیادتی کا نشانہ بنایا اور وہیں چھوڑ کر فرار ہوگئے۔ اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ ملزمان کی تلاش میں چھاپے مارے جارہے ہیں، جلد ملزمان کو گرفتار کرلیا جائے گا۔ واضح رہے کہ موٹروے زیادتی کیس کے بعد ملک بھر کی عوام میں شدید غم و غصے تھا اور حکومت سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ قانون سازی کر کے جنسی زیادتی کے مجرموں کو عبرت ناک سزائیں دی جائیں۔

کسی نے جنسی درندوں کو سرعام پھانسی تو کسی نے مجرموں کو نامرد کرنے کی سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے بھی ایک بیان میں ایسی سزاوں کی حمایت کی۔ تاہم بعد میں وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے بیان دیا کہ بین الاقوامی معاہدوں کے باعث پاکستان سرعام پھانسی جیسی سزاوں پر عمل نہیں کر سکتا۔