ڈھائی سال سے ہم ای سی ایل میں ہیں ، زندگی کے معاملات نہیں چلا سکتے ،شاہد خاقان عباسی

ابھی تک حکومت اور نیب فیصلہ نہیں کر سکے ہمارے خلاف کیس کیا ہی عدالت میں جمع کرائے گئے نیب کے ہزاروں صفحے ردی کے علاوہ کچھ نہیں ،جس عدالت میں ارشد ملک جج تھا وہاں انصاف کیا کیا توقع رکھیں ،فیصلہ وہی ہو گا جو ارشد ملک کو لکھ کر دیا جائے گا، سابق وزیر اعظم کی میڈیا سے گفتگو

منگل 20 اکتوبر 2020 14:51

ڈھائی سال سے ہم ای سی ایل میں ہیں ، زندگی کے معاملات نہیں چلا سکتے ،شاہد ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2020ء) سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاہے کہ ڈھائی سال سے ہم ای سی ایل میں ہیں ، زندگی کے معاملات نہیں چلا سکتے ،ابھی تک حکومت اور نیب فیصلہ نہیں کر سکے ہمارے خلاف کیس کیا ہی عدالت میں جمع کرائے گئے نیب کے ہزاروں صفحے ردی کے علاوہ کچھ نہیں ،جس عدالت میں ارشد ملک جج تھا وہاں انصاف کیا کیا توقع رکھیں ،فیصلہ وہی ہو گا جو ارشد ملک کو لکھ کر دیا جائے گا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہاکہ ڈھائی سال سے ہم ای سی ایل میں ہیں ، زندگی کے معاملات نہیں چلا سکتے ۔ انہوںنے کہاکہ ابھی تک حکومت اور نیب فیصلہ نہیں کر سکے ہمارے خلاف کیس کیا ہی عدالت میں جمع کرائے گئے نیب کے ہزاروں صفحے ردی کے علاوہ کچھ نہیں ،جس عدالت میں ارشد ملک جج تھا وہاں انصاف کیا کیا توقع رکھیں ،فیصلہ وہی ہو گا جو ارشد ملک کو لکھ کر دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ گزشتہ ورز کیپٹن صفدر کو تو ضمانت مل گئی آئی جی سندھ کو ضمانت کون دے گا،آئی جی کیا کسی عدالت جا بھی سکتا ہے یا نہیں ،اس طرح ملک و معاشرہ نہیں چل سکتا جتنا جلدی سمجھیں بہتر ہو گا ۔ انہوںنے کہاکہ آج مسئلہ ہمارے کیسز ، آئی جی کو اٹھانے یا کیپٹن صفدر کی گرفتاری کا نہیں ،آج بات یہ ہونی چاہیے کہ آٹا چینی مہنگے کیسے ہوئے