امریکہ نے سرچ انجن گوگل پر مقدمہ دائر کر دیا

مارکیٹ میں اجارہ داری دیگر کمپنیاں بزنس نہیں کر پاتیں،مقدمے میں موقف

Sajjad Qadir سجاد قادر بدھ 21 اکتوبر 2020 06:10

امریکہ نے سرچ انجن گوگل پر مقدمہ دائر کر دیا
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 اکتوبر2020ء) گوگل ایسا سرچ انجن ہے جو دنیا بھر کے عوام کو کسی بھی چیز سے متعلق معلومات فراہم کرتا ہے۔آپ کو دنیا بھر کے کسی موضوع یا چیز سے متعلق اگر کچھ جانناہے تو آپ گوگل پر جائیں متعلقہ سوال لکھیں آپ کو ڈھیروں ڈھیر معلومات مل جائے گی ۔مگر گوگل کی ان خدمات سے امریکہ کی ریاستیں پریشان ہو گئی ہیں اور انہوںنے اس کے خلاف مقدمہ درج کر دیا ہوا ہے۔

امریکی حکومت نے سرچ انجن گوگل کے خلاف مقدمہ درج کروا دیا ہے۔ فلوریڈا اور ٹیکساس سمیت گیارہ ریاستیں بھی مقدمہ میں مدعی بن گئی ہیں۔امریکی حکومت کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ گوگل نے سرچ انجن مارکیٹ پر اپنی اجارہ داری قائم کی ہوئی ہے۔ گوگل بڑی موبائل کمپنیز کو اربوں ڈالر دیتا ہے تاکہ دیگر کمپنیز سے معاہدہ نہ کریں۔

(جاری ہے)

درخواست میں کہا گیا ہے کہ گوگل کمپنی امریکا میں اسی فیصد سرچ انجن مارکیٹ کو کنٹرول کرتا ہے۔ گوگل کمپنی کی اجارہ داری کاروباری مسابقت کی روح کے خلاف ہے۔خیال رہے کہ گوگل کا مقصد عام صارفین کو انٹرنیٹ پر کسی بھی موضوع پر درکار مواد تلاش کرنے کے لئے سرچ انجن مہیا کرنا ہے۔ اسی وجہ سے گوگل کو مقبولیت حاصل ہوئی اور آج بھی یہ دنیا کا سب سے زیادہ استعمال ہونے والا سرچ انجن ہے۔

وقت کے ساتھ ساتھ گوگل نے خود کو بہت تبدیل کر لیا ہے اور آج کل یہ سرچ انجن کے علاوہ اور بھی کئی مختلف خدمات مہیا کر رہا ہے۔ ان میں گوگل میل، وڈیو شئیرنگ، گوگل پلس اور گوگل میپس کے علاوہ بھی بیسیوں دیگر خدمات شامل ہیں۔مگر اب امریکہ جیساملک اس سرچ انجن کے پیچھے پڑ گیا ہے اس سے قبل امریکہ میں چین کی موبائل کمپنی ہواوے کے خلاف بھی کاروبار کے حوالے سے کافی ردعمل آیا تھا مگر وہ اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہو سکے تھے اور اب گوگل کے خلاف بھی کاروباری وجوہات کی بنا پر مقدمے کی صورت میں مہم چلائی جا رہی ہے دیکھتے ہیں اس کا نتیجہ کیا نکلتا ہے۔