پشاور کی بی آر ٹی کی تحقیقات کے لیے کمیشن کے قیام کا مطالبہ

بی آر ٹی بس سروس میں چلتے چلتے آگ لگ جاتی ہے ، اس لیے ضروری ہے کہ تحقیقات کے لیے حکومت اور اپوزیشن کا مشترکہ کمیشن بنایا جائے ، قائد حزب اختلاف خیبر پختونخوا اسمبلی

Sajid Ali ساجد علی جمعہ 23 اکتوبر 2020 16:29

پشاور کی بی آر ٹی کی تحقیقات کے لیے کمیشن کے قیام کا مطالبہ
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 اکتوبر2020ء) خیبر پختونخوا اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اکرم درانی نے کہا ہے کہ صوبائی دارالحکومت پشاور میں چلنے والی بی آر ٹی بس سروس میں چلتے چلتے آگ لگ جاتی ہے ، اس لیے ضروری ہے کہ بی آر ٹی تحقیقات کے لیے حکومت اور اپوزیشن کا مشترکہ کمیشن بنایا جائے۔ تفصیلات کے مطابق اسپیکر مشتاق غنی کی ز یرصدارت خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس ہوا ، جس میں کینسر سے صحتیاب ہونے کے بعد اپوزیشن لیڈر اکرم درانی بھی ایوان میں آئے ، اس موقع پر صوبائی اسمبلی کے اسپیکر مشتاق غنی نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کو ایوان میں خوش آمدید کہتے ہیں۔

اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف اکرم درانی نے مطالبہ کیا کہ بی آر ٹی تحقیقات کے لیے حکومت اور اپوزیشن کا مشترکہ کمیشن بنایا جائے ، کیوںکہ بی آر ٹی بس میں چلتے چلتے آگ لگ جاتی ہیں۔

(جاری ہے)

دوسری طرف کے پی کے حکومت نے پشاور بی آر ٹی بس سروس دوبارہ بحال کرنے کا اعلان کردیا، سروس 25 اکتوبر سے شروع کی جائے گی ۔ تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خواہ حکومت نے اعلان کیا ہے کہ پشاور کی بی آر ٹی بس سروس کو 25 اکتوبر سے دوبارہ بحال کردیا جائے گا ، میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے 14 اگست کو پشاور بی آر ٹی سروس کا باقاعدہ افتتاح کیا تھا تاہم سروس کے شروع ہوتے ہی بسوں اور سسٹم میں مختلف مسائل سامنے آنا شروع ہوگئے اور ایک ماہ کے دوران متعدد بسوں میں آگ لگنے کے واقعات کے باعث سروس کو مرمت اور اپ گریڈیشن کیلئے معطل کردیا گیا تھا ، خیبر پختون خواہ حکومت نے بسوں کی مرمت اور اپ گریڈیشن کے لیے چینی انجینئرز سے رابطہ کیا تھا جس کے بعد بسیں بنانے والی کمپنی نے تحقیقات کے بعد بتایا تھا کہ بسوں میں شارٹ سرکٹ اور غیر معمولی درجہ حرارت کے باعث بسوں میں آگ لگی تھی جس کے بعد چینی کمپنی نے اپنے انجینئرز کو بسوں کی مرمت کے لیے بھیجا تھا۔