تمام اسٹیک ہولڈر مل کر ملک کی معاشی کشتی کو بحرانوں کے گرداب سے نکالنے کی تدبیر کریں، مولانا ڈاکٹر قاسم محمود

ملک کو مذہبی انتشار سے بچانے کیلئے اسلامی نظریاتی کونسل کی جاری کوششیں قابل صد تحسین ہیں، صدر مجلس علمائے کراچی

ہفتہ 24 اکتوبر 2020 17:10

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اکتوبر2020ء) ملک بد ترین معاشی ابتری کا شکار ہے، حکومت اور اپوزیشن تحمل اور برداشت کا مظاہرہ کریں، ان خیالات کا اظہار مجلس علمائے کراچی کے صدر مولانا ڈاکٹر قاسم محمود نے اپنے اخباری بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے عوام کی زندگی میں تبدیلی اور خوشحالی لانے کیلئے ووٹ لئے تھے، مگر بد قسمتی سے دو سال گزرنے کے باوجود اس سمت میں کوئی مثبت پیشرفت ہوتی نظر نہیں آ رہی، جس کے باعث عوام حکومت سے مطمئن دکھائی نہیں دیتے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی معاشی صورتحال روز بروز ابتر اور گراوٹ سے دوچار ہو رہی ہے۔ معیشت میں گروتھ تو درکنار استحکام بھی نہیں رہا۔ قرضے اور ان قرضوں پر سود ہے کہ ریاست کے تحمل سے باہر ہوتا جا رہا ہے، عوام پریشان ہیں کہ یہ سلسلہ کہاں جا کر تھمے گا معاشی عدم استحکام اور افراتفری کے باعث ملک سے سرمایہ فرار ہو رہا ہے، اس صورتحال پر توجہ نہیں دی گئی تو بد ترین افراط زر سر اٹھائے گا، جس کے بعد معاشی حالات کسی کے بھی کنٹرول میں نہیں رہیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس المناک منظرنامے کا تقاضا ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈر آپس میں لڑائیاں بند کرکے ملک کی معاشی کشتی کوبحرانوں کے گرداب سے نکالنے کی تدبیر کریں۔ انہوں نے ملک میں مذہبی منافرت کے مضمرات کے پس منظر میں اسلامی نظریاتی کونسل کی جانب سے کی جانے والی مثبت کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل سے قوم کو مذہبی انتشار اور خلفشار کے خاتمے کیلئے ٹھوس کردار ادا کرنے کی بڑی توقعات وابستہ ہیں اور اس حوالے سے کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر قبلہ ایاز کی جد و جہد اور مساعی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور امید کرتی ہے کہ وہ پیغام پاکستان کی روشنی میں جس مسودہ قانون کی تیاری میں مصروف ہیں، اسے جلد تیار کرکے منظوری کیلئے وزارت مذہبی امور کو بھجوائیں گے، انہوں نے توقع ظاہر کی کہ ان شااللہ یہ ایک جامع اور سب کیلئے قابل قبول قانون ہوگا اور اس کی منظوری اور نفاذ سے مذہبی حوالے سے آئے دن ہونے والے دنگے ختم ہوجائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کے استحکام اور ترقی کیلئے تمام مذہبی اور سیاسی قوتوں کو متحد ہونا ہوگا، ورنہ تاریخ اور قوم ہمیں معاف نہیں کرے گی۔