پنجاب میں زرعی شعبہ 20فیصد سموگ کے پھیلاؤ کا باعث ہے جس میں فصلوں کی باقیات کو جلانے کا بڑا حصہ ہے،کمشنر راولپنڈی

سموگ سے جامع حکمت عملی کے تحت ہی نمٹا جا سکتا ہے ،ضروری ہے کہ تمام ادارے اپنے فرائض جانفشانی سے سرانجام دیں،کیپٹن (ر) محمد محمود

ہفتہ 7 نومبر 2020 16:51

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 نومبر2020ء) کمشنر راولپنڈی کیپٹن (ر) محمد محمود نے کہا ہے کہ راولپنڈی ڈویژن کے تمام ڈپٹی کمشنرز پرانی ٹیکنالوجی پر کام کرنے والے اینٹوں کے بھٹوں کی بندش، دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں اور فصلوں کی باقیات کو جلانے کی روک تھام کے لئے سخت کاروائی عمل میں لائیں اور کمشنر آفس کو اپنی کاروائی بارے روزانہ کی بنیاد پرمطلع کریں۔

ڈپٹی کمشنرز کے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے، کمشنر راولپنڈی نے کہا کہ پنجاب میں زرعی شعبہ 20فیصد سموگ کے پھیلاؤ کا باعث ہے جس میں فصلوں کی باقیات کو جلانے کا بڑا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرانسپورٹ سیکٹر 43فیصد سموگ کے پھیلانے کا ذمہ دار ہے جس میں دھواں چھوڑتی گاڑیاں، ملاوٹ شدہ پٹرول، گاڑی کے انجن کی نامناسب دیکھ بال وغیرہ شامل ہیں۔

(جاری ہے)

کمشنر راولپنڈی نے کہا کہ سموگ کی روک تھام کے تمام متعلقہ ادارے بشمول محکمہ ماحولیات، ٹریفک پولیس، ٹرانسپورٹ اتھارٹی، اور محکمہ زراعت پوری طرح متحرک ہوں اور مقرر کردہ ایس اوپیز کے نفاذ میں اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ سموگ سے جامع حکمت عملی کے تحت ہی نمٹا جا سکتا ہے اور ضروری ہے کہ تمام ادارے اپنے فرائض جانفشانی سے سرانجام دیں۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنرز نے اپنے اضلاع میں سموگ کی روک تھام کے لئے ہونے والی کاروائیوں کے بارے میں مطلع کیا۔