جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز کا احتجاجی بھوک ہڑتال
وزیر اعظم پاکستان آرمی چیف اور چیف جسٹس سے لاپتہ شیعہ افراد کی بازیابی کا مطالبہ آخری لاپتہ شیعہ فردکی بازیابی تک پُر امن احتجاجی تحریک جاری رکھیں گے،غیر قانونی اور غیر آئینی جبری گمشدگیوں کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرتے رہیں گے،رہنماجوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز
اتوار 22 نومبر 2020 22:30
(جاری ہے)
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے متعدد شیعہ افراد تاحال جبری طور پہ لاپتہ ہیں، تمام شیعہ لاپتہ افراد کو منظرعام پر لایا جائے اور اگر ان پر الزام ہیں تو عدالتوں میں پیش کرکے مقدمے چلائے جائیں اور بے گناہوں کو رہا کیا جائے۔
رہنمائوں کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں جاری شیعہ لاپتہ افراد کا مسئلہ انتہائی حساس ہوتا جا رہا ہے اور شیعہ لاپتہ افراد کے اہلخانہ در در کی ٹھوکریں کھاتے پھر رہے ہیں، کوئی بھی ادارہ اُن کی فریاد سننے کو تیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ عمل انتہائی قابل تشویش ہے کہ لاپتہ افراد اس ملک کے باشندے ہیں اور اُن کا آئینی اور قانونی حق ہے کہ اُن کے اہلخانہ کو مکمل آگاہی دی جائے اور اُن کی ملاقاتیں کرائی جائیں۔ کورونا وائرس جیسی موذی مرض کے پھیلاو کی وجہ سے شیعہ گمشدہ افراد کے خانوادے اسوقت شدید مشکلات اور اذیت کا شکار ہیں اور وہ اپنے پیاروں کی خیریت دریافت کرنے کیلئے بے چین ہیں۔جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز کے رہنماوں کا کہنا تھا کہ بے گناہ شہریوں کو جبری لاپتا کرنا قانون و انصاف کا قتل اور آئین پاکستان سے صریحاًً انحراف ہے۔جمہوری حکومت کے اس آمرانہ اقدام کے خلاف ملک کی ہر گلی محلے میں آواز بلند کی جائے گی۔ ہم نے ہمیشہ مظلوم کی حمایت اور ظلم کے خلاف آواز بلند کی ہے۔ ملت کے لاپتا نوجوانوں پر اگر کوئی الزامات ہیں تو انہیں عدالتوں میں پیش کر کے سزائیں دلائی جائیں۔عدالتوں میں پیش نہ کیا جانا اس حقیقت کو ثابت کرنے کے لیے کافی ہے کہ ملت تشیع کے نوجوانوں کو بلاجواز حراست میں رکھا ہوا ہے۔مقررین نے وزیر اعظم، آرمی چیف،چیف جسٹس سے مطالبہ کیا ہے کہ اس اہم مسئلہ کی سنگینی کا ادراک کریں اور ان خاندانوں کے دُکھ کو سمجھیں جن کے بچے کئی سالوں سے لاپتہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ پُر امن احتجاجی تحریک کا یہ سلسلہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک آخری شیعہ جوان بازیاب نہیں ہوجاتا۔بھوک ہڑتال کے اختتام پر علماء و خانوادہ شیعہ لا پتہ افراد نے پریس کانفرنس سے خطاب میں مولانا حیدر عباس، مولانا عقیل موسیٰ،مولانا کاظم عباس نقوی، مولانا صادق جعفری،مولانا اصغر شہیدی اور علامہ مبشر نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔مزید اہم خبریں
-
عالمی عدالت کو امریکی اور اسرائیلی حکام کی دھمکیاں پریشان کن، ماہرین
-
امریکہ: غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے طلباء سے ناروا سلوک پر تشویش
-
ترسیلات زر کے حجم میں 28 فیصد اضافہ ہو گیا
-
عرس کی تقریبات میں بھگدڑ، اموات ہونے کی اطلاعات
-
عالمی مسائل سے نمٹنے میں کثیر فریقی کوششیں تیزکرنے کی ضرروت: گوتیرش
-
قوم پر مسلط لوگوں نے کسی حلقہ میں بھی 30 فیصد ووٹ نہیں لیے
-
پی ٹی اے اور ٹیلی کام کمپنیاں روزانہ 5 ہزار نان فائلرز کی سمز بند کرنے پر متفق
-
ٴمعاشی استحکام کے باوجود پاکستانی معیشت کو بڑے خطرات کا سامنا ہے
-
مذاکرات کی ابتدا حکومت کو کرنی ہے کیونکہ مذاکرات کی بال حکومتی کورٹ میں ہے
-
فوج اور سیاسی جماعتوں کے درمیان براہ راست مذاکرات کی آئین میں گنجائش نہیں
-
کتنی پنشن لینے والوں پر ٹیکس لگے گا؟ تفصیلات سامنے آ گئے
-
دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہو گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.