بد بخت بیٹے نے سرکاری نوکری کی خاطر باپ کو قتل کر دیا

باپ سرکاری ملازم تھا ، اس لیے مارا کہ مجھے نوکری مل جائے۔ ملزم کا اعتراف

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 23 نومبر 2020 12:03

بد بخت بیٹے نے سرکاری نوکری کی خاطر باپ کو قتل کر دیا
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 نومبر 2020ء) : والدین اپنی اولاد کو زندگی کی تلخیوں سے بچانے اور انہیں ایک اچھی زندگی گزارنے کا موقع دینے کے لیے دن رات محنت کرتے اور اپنی اولاد کے لیے بے شمار قربانیاں دیتے ہیں۔ والدین جیسی بے لوث محبت اولاد سے نہ تو کوئی کر سکا ہے اور نہ ہی کوئی کر سکتا ہے لیکن اس کے باوجود اولاد اپنی والدین کی قربانیوں کو بھول کر انہیں اذیت دینے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتے۔

ہم اپنے ارد گرد کئی ایسے بد بختوں کو دیکھتے ہیں جو اپنے والدین کے لیے اذیت اور بدنامی کا باعث بنتے ہیں اور کچھ تو بڑھاپے میں والدین کو بے سہارا چھوڑدیتے ہیں۔ تاہم اب ایک ایسے بد بخت کی کہانی سامنے آئی ہے جس نے اپنے مفاد کے لیے اپنے ہی والد کو موت کے گھاٹ اُتار دیا۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق بھارتی شہر نئی دہلی میں ایک نوجوان نے ہمدردی کی بنیاد پر نوکری حاصل کرنے کے لیے اپنے والد کو قتل کر دیا۔

ملزم نے اعتراف کیا کہ میرا باپ سرکاری ملازم تھا ، میں نے اُن کو اس لیے قتل کیا کہ اُن کی جگہ نوکری مجھے نوکری مل جائے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ بھارتی ریاست جھاڑ کنڈ کے علاقہ رام گڑھ میں پیش آیا۔ پولیس نے بتایا کہ ملزم کی عمر 35 سال ہے، اس 35 سالہ شخص کا باپ سینٹرل کول فیلڈ لمیٹڈ (سی سی ایل) میں کام کرتا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ ملزم کا باپ 55 سالہ کرشنا رام کی لاش سی سی ایل کی ورکشاپ میں گلہ کٹی برآمد ہوئی تھی۔

جس کے بعد حکام نے کہا کہ مقتول کو اس کے اپنے بڑے بیٹے نے ہی قتل کیا ہے۔ پولیس کے مطابق جائے وقوعہ سے آلہ قتل اور مقتول کا موبائل فون بھی برآمد کیا گیا۔ 35 سالہ ملزم کو حراست میں لیا گیا جس کے بعد اُس نے اپنے گھناؤنے جُرم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ہمدردی کی بنیاد پر نوکری حاصل کرنے کے لیے اپنے والد کو قتل کیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ سی سی ایل کے قوانین کے مطابق اگر کسی ملازم کا انتقال ہو جائے تو نوکری اس کے قانونی وارث کو دی جاتی ہے۔