آسٹریلوی سائنسدانوں نے ریکارڈ رفتار میں 3 ملین کہکشاؤں کا نقشہ تیار کر لیا ہے

منگل 1 دسمبر 2020 14:06

آسٹریلوی سائنسدانوں نے ریکارڈ رفتار میں 3 ملین کہکشاؤں کا نقشہ تیار ..
سڈنی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 دسمبر2020ء) آسٹریلیا کے سائنسدانوں نے ایک ریڈیو دوربین کا استعمال کرتے ہوئے ریکارڈ رفتار میں تقریبا 3 ملین کہکشاؤں کا نقشہ تیار کر لیا ہے۔ چینی خبر رساں اداے  کے مطابق دولت مشترکہ سائنسی اور صنعتی ریسرچ آرگنائزیشن (سی ایس آئ آر او) کے ماہر فلکیات نے منگل کے روز انکشاف کیا ہے کہ آسٹریلیائی سکوائر کلومیٹر ارے پاتھ فائنڈر( اے ایس کے اے پی) دوربین کا استعمال کرتے ہوئے محققین  300 گھنٹوںمیں پورے جنوبی آسمان کا نقشہ بنانے میں کامیاب ہوگئے ہیں جس سے کائنات کا ایک نیا نقشہ وجود میں آگیا ہے۔

رپورٹ کےمطابق  یہ نقشہ  جو 903 مشترکہ تصاویر پر مشتمل ہے جس میں تقریبا  3 ملین کہکشائیں شامل ہیں جن میں سے 1 ملین کہکشائوں   کو پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا تھاکو  جدید دوربین اے ایس کے اے پی  کی مدد سے دریافت کیا گیا ہے اور ان کو نقشے میں شامل کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

"سی ایس آئ آر او "کے ماہر فلکیات اور اس منصوبے کےسربراہ ڈیوڈ میک کونیل نے کہا کہ اس نے یہ ثابت  ہوتا ہے کہ  نئی کہکشاوں کی تلاش کے لیے  اب سے سالوں کے بجائے ہفتوں  میں  تمام سروے کیا جاسکتا ہے ، دنیا بھر کے ماہرین فلکیات   کہکشائوں کو تلاش کرنے اور ستارے کی تشکیل سے لے کر کہکشاوں اور ان کے بڑے پیمانے پر بلیک ہولز کے ارتقا اور تعامل تک ہر چیز کا مطالعہ کرنے کے لئے  ان معلومات  کا استعمال کر سکیں گے۔

اس جدید دوربین اے ایس کے اے پی  جس نے پہلے سے کہیں زیادہ رفتار اورتفصیل سے کائنات کا نقشہ تیار کیا ہے  کی مدد سےمستقبل کے سروے میں لاکھوں نئی ​​کہکشائوں کی تلاش کی امید ہے۔

متعلقہ عنوان :