پی ڈی ایم مختلف خیالات اور مفادات کا مربہ ہے، سینیٹر سراج الحق

ایسا مربہ نہ شفا دیتا ہے نہ مضر صحت ہوتا ہے ،پیپلز پارٹی سندھ حکومت سے دستبردار نہیں ہو گیتو نتائج کیسے ملیں گے حکومت بہانہ کی تلاش میں ہے پریشر بڑھے تاکہ وہ اقتدار سے الگ ہونے کا راستہ نکالیں 2021حکومت سے نجات کا سال کہوں تو شائد غلط نہ ہو گا، سینٹ اجلاس کے بعد خصوصی گفتگو

بدھ 30 دسمبر 2020 22:51

پی ڈی ایم مختلف خیالات اور مفادات کا مربہ ہے، سینیٹر  سراج الحق
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 دسمبر2020ء) امیر جماعت اسلامی سینیٹر مولانا سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم مختلف خیالات اور مفادات کا مربہ ہے اور ایسا مربہ نہ شفا دیتا ہے اور نہ مضر صحت ہوتا ہے ،پیپلز پارٹی سندھ حکومت سے دستبردار نہیں ہو گی تو نتائج کیسے ملیں گے،حکومت بہانہ کی تلاش میں ہے کہ پریشر بڑھے تاکہ وہ اقتدار سے الگ ہونے کا راستہ نکالیں،2021حکومت سے نجات کا سال کہوں تو شائد غلط نہ ہو گا،ان خیالا ت کا اظہا رانہو ںنے سینٹ اجلاس کے بعد خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا،سینٹر سراج الحق نے کہا کہ سندھ حکومت ان وسوسوں کا شکا ر ہے کہ اگر وہ موجودہ اسمبلی سے مستعفی ہو جاتے ہیں تو پھر انہیں حکومت کا موقع ملے گا یا نہیں اس لیے انکے خیال میں وہ کسی صورت اقتدار کی کرسی سے مستعفی نہیں ہو نگے ،دوسری جانب پی ڈی ایم میں ایسی جماعتیں بھی شامل ہیں جنہو ںنے ایک نہیں تین تین بار اقتدار میں آئے اور ان کے موقف سے اب قوم بخوبی جانتی ہے کہ انکے نعروں میں بھی جان دکھائی نہیں دیتی ہے ،سوال کے جواب میں سینٹر سراج الحق نے مزید کہا کہ حکومت ویسے بھی ایک بہانہ تلاش کر رہی ہے اور وہ چاہتی ہے کہ شاندار قسم کا دھکا لگے اور دھڑام سے گرے تاکہ ساکھ رہ جائے اور عمران خان سمجھتا ہے کہ حکومت کرنا انکے بس کی بات نہیں ہے ،انہوںنے کہا کہ حکومت یہاں سے بھی پریشان ہے کہ وہ جہاں اورجس ادارے کو ٹھیک کرنے کا اعلان کرتی ہے تو دوسرے دن اس کی حالت ابتر ہونا شروع ہو جاتی ہے ،ریلوے،پی آئی اے ،سٹیل مل،سمیت دیگر اداروں کو سوچے سمجھے منصوبہ کے تحت خراب کیا جاتا ہے تاکہ اسے پرائیٹوائز کر کے زیادہ منافع کمایا جا سکے ،اور یہ وہی لوگ ہیں جو کہ پہلے ادارہ کو خراب پھر اس کی حالت بہتر بنانے کے دعوے کر کے کوڑیو ں کے بھائو خریدتے ہیں،۔

۔ ۔