ملکی ترقی وسیاسی استحکام کیلئے مقتدر حلقے عوامی رائے کے پابند ہیں، محمد علی درانی

عوامی رائے کے سامنے مقتدر حلقے بھی جھک جاتے ہیں، فرعون بھی مٹی کا ڈھیر ہوجاتے ہیں، حکومت اور اپوزیشن میں مفاہمت کیلئے گرینڈ ڈائیلاگ کا ایجنڈا طے کیا جارہا ہے۔ جنرل سیکرٹری مسلم لیگ فنکشنل کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 2 جنوری 2021 21:54

ملکی ترقی وسیاسی استحکام کیلئے مقتدر حلقے عوامی رائے کے پابند ہیں، ..
لاہور (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 جنوری 2021ء) مسلم لیگ فنکشنل کے سیکرٹری جنرل محمد علی درانی نے کہا ہے کہ ترقی وسیاسی استحکام کیلئے مقتدر حلقے عوامی رائے کے پابند ہیں، عوامی رائے کے سامنے مقتدر حلقے بھی جھک جاتے ہیں، فرعون بھی مٹی کا ڈھیر ہوجاتے ہیں، حکومت اور اپوزیشن میں مفاہمت کیلئے گرینڈ ڈائیلاگ کا ایجنڈا طے کیا جارہا ہے۔ انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنی پارٹی کا جنرل سیکرٹری ہوں ، اس کے ساتھ میں پاکستان کا شہری ہوں، ہماری جماعت پاکستان کی جماعت ہے، ہم نے ہمیشہ پاکستان کے مفاد میں کام کیا، میں اپنی جماعت کا پیغام لے کر ہی شہبازشریف اور مولانا فضل الرحمان کے پاس گیا ہوں، ہم کسی سے بھی پوچھ لیں ہمارے بچے بھی بتائیں گے کہ ٹکراوٴ نہیں بلکہ ڈائیلاگ ہونے چاہئیں، میڈیا بھی کردارا دا کررہا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں اختلافات سے ہی مستقبل کے راستے نکلتے ہیں، مولانا فضل الرحمان کے سامنے مذاکرات کیلئے دوچیزیں رکھی ہیں، حکومت اور اپوزیشن کا ٹکراؤ ملکی مفاد میں نہیں ہے۔ ملاقاتوں کا مقصد گرینڈ ڈائیلاگ کا ایجنڈا طے کرنا ہے۔ مسائل کو حل کرنے کیلئے ہمیں پارلیمنٹ میں جانا پڑے گا۔ دوسری جانب گزشتہ روز پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے صدر مولانا فضل الرحمان نے پی ڈی ایم اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ محمد علی درانی ملاقات کیلئے بغیر پروگرام کے آئے تھے۔

محمد علی درانی نے نیشنل ڈائیلاگ کا فلسفہ بیان کیا۔ میں نے کہا مذاکرات خارج از امکان ہیں تو بات ہی ختم ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں پی ڈی ایم پہلے سے زیادہ مضبوط نظر آئی ہے ، ناجائز حکومت سے خلاصی کیلئے پہلے سے زیادہ پرعزم بھی ہے، میڈیا سے کہتا ہو ں تمام طبقات کی طرح میڈیا کے نمائندے بھی مظلوم ہیں، میڈیا کو احساس ہونا چاہیے کہ پاکستان میں جمہوریت اور آئین کی بالادستی کیلئے اٹھنے والی آواز کو قوم تک پہنچائے۔

ہم نے پچھلے اجلاس میں بات کی تھی کہ 31 دسمبر تک تمام جماعتوں کے ارکان استعفے دیں گے آج کے اجلاس میں رپورٹ دی گئی کہ استعفے جماعتوں کے پاس پہنچ چکے ہیں، ہم نے 31 جنوری تک حکومت کو مستعفی ہونے کی مہلت دی ہے، آج پھر کہتے ہیں کہ حکومت کے پاس مستعفی ہونے کیلئے ایک ما ہ کی مدت ہے، اس کے فوری بعد پی ڈی ایم لانگ مارچ کا فیصلہ کرے گی ، فیصلہ کیا جائے گا کہ لانگ مارچ اسلام آباد کی طرف کیا جائے یا پھر راولپنڈی کی طرف کیا جائے۔