کراچی، ڈاکٹر فتح محمد مری نے سندھ زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی ذمہ داری سنبھال لی

منگل 5 جنوری 2021 21:19

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 جنوری2021ء) ڈاکٹر فتح محمد مری نے سندھ زرعی یونیورسٹی کے 17 ویں وائس چانسلر کی حیثیت سے ذمہ داری سنبھال لی ہے، اساتذہ ، افسران اور ملازمین نے ان کا خیرمقدم کیا، وائس چانسلر نے جامعہ کو ملک کا جدید زرعی تدریسی ادارہ بنانے کا اعلان کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ زرعی یونیورسٹی کے سوشل سائنسز فیکلٹی کے پروفیسر ڈاکٹر فتح محمد مری نے یونیورسٹی کے 17 ویں وائس چانسلر کی حیثیت سے ذمہ داری سنبھالی ہے ، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ڈاکٹر فتح محمد مری کو بطور وائس چانسلر مقرر کرنے کیلئے سمری منظور کی، جس کے بعد گذشتہ روز یونیورسٹیز اینڈ بورڈز ڈپارٹمینٹ حکومت سندھ کے جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن کے بعد انہوں نے اپنی ذمہ داریاں سنبھال لیں، یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر ظہیرالدین میرانی نے ان کو ایک مختصر تقریب کے دوران چارج دی ، اس سے قبل جامعہ کے اساتذ، افسران اور ملازمین نے ان کا خیرمقدم کیا اور پھولوں اور اجرک کے تحائف دیئے، اس موقع پر مختلف فیکلٹیز کے ڈین صاحبان ڈاکٹر قمرالدین چاچڑ، ڈاکٹر اعجاز احمد کھونھارو ، ڈاکٹر غیاث الدین شاہ راشدی ، ڈاکٹر نعمت اللہ لغاری اور ڈاکٹر جان محمد میری ، ڈاکٹر منصور ڈیپر، ڈاکٹر ائجاز سومرو، رجسٹرار ریاست علی کبر ، ڈائریکٹر کیمپس محمد اشرف رستمانی ، اساتذہ کی تنظیم سائوٹا کی جانب سے ڈاکٹر امتیاز نظامانی اور ڈاکٹر حنیف لاکو ، ڈاکٹر جاوید گاڈھی ، فہد کوسو اور پروفیسر امین سومرو ، پروفیسر مجاہد حسین لغاری ، ڈاکٹر شاہنواز مری ، لائبریرین غلام حیدر جویو ، ملازمین ایسوسی ایشن کے صدر اصغر علی خاصخیلی ، غلام رسول وسطڑو ، تدریسی و انتظامی سربراہان نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

وائس چانسلر ڈاکٹر فتح محمد مری نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اساتذہ ، افسران اور ملازمین کا یونیورسٹی کی ترقی میں بہت بڑا کردار ہے ، لیکن اس بار ہم پر زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ ہم ادارہ کو درپیش مسائل کے حل میں مشترکہ کردار ادا کریں، یونیورسٹی کے کورسز ، شعبہ جات ، لیبارٹریز اور کلاس رومز سمیت تحقیقاتی عمل کو مزید مضبوط بنائیں ، نئے منصوبوں اور تدریسی اور تحقیقی عمل کو جدید بنیادوں پر لائیں اور طلباء کو درس و تدریس میں مزید مشغول کرنے کیلئے ان کی دلچسپی کا ماحول میسر کریں، اور ادارے کو جدید سہولیات سے آراستہ کریں