ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھانے کیخلاف پشاور ہائیکورٹ کافیصلہ کالعدم قرار

جمعرات 7 جنوری 2021 22:38

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 جنوری2021ء) عدالت عظمیٰ نے خیبرپختونخوا کے ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھانے کے خلاف پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا۔چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ چند سول سرونٹس کے تحفظات پر قانون کو غلط قرار نہیں دیا جاسکتا۔

انہوں نے ریمارکس دیے کہ قانون بنانا حکومت کا کام ہے جبکہ عدالتیں قانون پر عملدرآمد کراتی ہیں۔علاوہ ازیں بینچ میں شامل جسٹس منیب اختر نے ریماکس دیے کہ جب روٹی پک جاتی ہے تو یہ پوچھنا بیکار ہے کہ آٹا کہاں سے آیا۔عدالت عظمیٰ نے خیبرپختونخوا حکومت کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے معاملہ دوبارہ پشاور ہائی کورٹ بھجوا دیا۔

(جاری ہے)

عدالت نے قرار دیا کہ پشاور ہائیکورٹ قانون کے مطابق فیصلہ کرے۔

چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ صرف وضاحتوں سے قانون چیلنج نہیں ہوتے کیونکہ قانون آئین کے تحت بنتا ہے رولز آف بزنس سے نہیں۔جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دیے کہ اگر کسی کو اسمبلی کی کارروائی پر اعتراض ہے تو اسمبلی میں جاکر شکایت کرے۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ جب قانون پر گورنر کے دستخط ہوگئے تو معاملہ ختم ہوگیا جبکہ قانون سازی میں کسی کا مؤقف سننے کا تصور نہیں ہے۔