لواحقین سے مذاکرات جاری ہیں ، وزیراعظم بالکل کوئٹہ جائیں گے ، شبلی فراز

متاثرین اپنےغم میں ڈوبے ہوئے ہوتے ہیں ان کی کوئی ڈیمانڈ نہیں آئی ، بعض لوگ سیاست کرتے ہیں اور پیچیدگی پیدا کردیتے ہیں ، وفاقی وزیر اطلاعات کی میڈیا سے گفتگو

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 7 جنوری 2021 19:17

لواحقین سے مذاکرات جاری ہیں ، وزیراعظم بالکل کوئٹہ جائیں گے ، شبلی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 07 جنوری2021ء) وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ سانحہ مچھ کے لواحقین سے مذاکرات جاری ہیں ، وزیراعظم عمران خان بالکل کوئٹہ جائیں گے ، متاثرین اپنےغم میں ڈوبے ہوئے ہوتے ہیں ان کی کوئی ڈیمانڈ نہیں آئی ، بعض لوگ سیاست کرتے ہیں اور پیچیدگی پیدا کردیتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مچھ میں جوکچھ ہوا وہ بہت غلط ہوا ہے ملزمان کوکیفرکردارتک پہنچانا چاہیے ، ماضی میں بھی ایسےدلخراش واقعات ہوتےرہےہیں لیکن بعض لوگوں کی جانب سےایسےواقعات پرپیچیدگیاں پیداکی جاتی ہیں جب کہ متاثرین کی جانب سےکوئی غیرمناسب بات نہیں کی گئی۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ چاہتے ہیں جاں بحق افرادکی تدفین ہواورانہیں طےکردہ معاوضہ بروقت ادا ہو۔

(جاری ہے)

یہاں واضح رہے کہ اس سے پہلے یہ خبر آئی تھی کہ سانحہ مچھ نے حکومت سے معاوضہ چیک کی بجائے نقد دینے کا مطالبہ کر دیا ہے لیکن مظاہرین کے اس مطالبے پر حکومت کشمکش کا شکار ہے کیوں کہ رولزکے مطابق وفاقی حکومت معاوضہ نقد ادا نہیں کرسکتی ۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید نے معاوضہ چیک میں دینے کی پیشکش کی لیکن لواحقین نے نقد ادائیگی کا مطالبہ کردیا ، ذرائع کے مطابق لواحقین نے کہا کہ جاں بحق ہونے والے 70 فیصد افغانی ہیں جن کے بینک اکاؤنٹس نہیں ہیں لہٰذا معاوضہ نقد دیا جائے تاہم رولز کے مطابق وفاقی حکومت معاوضہ نقد ادا نہیں کرسکتی ، کیش دینے کے لیے رولزمیں تبدیلی صوبائی حکومت کو کرنا ہوگی۔

یاد رہے کہ 3 جنوری بروز ہفتہ اور 4 جنوری بروز اتوار کی درمیانی رات ضلع بولان میں کوئٹہ سے کوئی سو کلومیٹر دور مچھ کے قریب کوئلہ کان کے مزدوروں کو نشانہ بنایا گیا، یہ فرقہ ورانہ دہشت گردی کی ایک ہولناک واردات تھی جس میں بیس پچیس دہشت گردوں نے ہزارہ شیعہ برادری کے گیارہ کان کنوں کو اسلحہ کے زور پر قابو کیا اور ہاتھ پاؤں باندھ کر نہایت بے دردی سے ذبح کردیا جس کے بعد قتل کیے جانے والے کان کنوں کے لواحقین سراپا احتجاج ہیں، لواحقین نے وزیراعظم عمران خان کی آمد تک لاشوں کو نہ دفنانے اور احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کر رکھا ہے۔