قریبی رفقاء نے عمران خان کو کوئٹہ جانے پر مجبور کردیا ، ذرائع

وزیراعظم عمران خان کسی بھی وقت کوئٹہ روانہ ہو سکتے ہیں، حکومت نے جید علماء سے معاملہ خوش اسلوبی سے حل کروانے کے لیے مدد مانگ لی

Shehryar Abbasi شہریار عباسی جمعہ 8 جنوری 2021 23:30

قریبی رفقاء نے عمران خان کو کوئٹہ جانے پر مجبور کردیا ، ذرائع
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 08 جنوری 2021ء) قریبی رفقاء نے عمران خان کو کوئٹہ جانے پر مجبور کردیا ہے، وزیراعظم عمران خان کسی بھی وقت کوئٹہ روانہ ہو سکتے ہیں۔ نجی ٹی وی چینل کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے مذاکراتی ٹیم کو لواحقین اور مظاہرین کو قائل کرنے کی ہدایت کردی ہے، وزیراعظم نے ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ جلد از جلد مظاہرین کو آمادہ کریں کہ وہ میتوں کی تدفین کر دیں۔

اس حوالے سے حکومت نے جید علماء سے معاملہ خوش اسلوبی سے حل کروانے کے لیے مدد مانگ لی ہے۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال ، ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری اور وفاقی وزیر علی زیدی دھرنے کے مقام پر پہنچ گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ بلوچستان کی سربراہی میں خصوصی مذاکراتی ٹیم اور دھرنا منتظمین کے درمیان بات چیت شروع ہو چکی ہے۔

(جاری ہے)

جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ میتوں کی تدفین پر آمادگی کے اعلان کے ساتھ ہی وزیراعظم کوئٹہ کے لیے نکل جائیں گے۔

نجی ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعظم کا طیارہ تیار کھڑا ہے، مظاہرین کے ساتھ معاملات طے پانے کے بعد وزیراعظم کوئٹہ روانہ ہوں گے۔ واضح رہے کہ مچھ سانحے پر جاری دھرنوں کے حوالے سے ایرانی مرکزی رہنما آیت اللہ مکارم شیرازی کا بیان بھی سامنے آیا تھا جس میں انہوں نے مظاہرین سے میتوں کی تدفین کی درخواست کی تھی۔ آیت اللہ مکارم شیرازی نے بلوچستان کے علاقے مچھ میں شیعہ برادری کے گیارہ کانکنوں کے بہیمانہ قتل کے خلاف ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت پاکستان اپنے عوام کی سلامتی کو یقینی بنانے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے حکومت پاکستان، عدالتی اور سکیورٹی ادارے اپنے عوام کے تحفظ کو یقینی بنانے میں ناکام ثابت ہوئے ہیں۔ ایرانی عالم مرجع تقلید آیت اللہ العظمیٰ مکارم شیرازی نے پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے مچھ علاقے میں داعشی دھشتگردوں کے ذریعے کے گئے بہیمانہ شیعہ قتل عام پر گہرے دکھ و صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بے گناہ کان کنوں کی شہادت افسوسناک بات ہے، ہزارہ ان بدامنیوں کے آغاز سے کئی عشرے گذر رہے ہیں، اس ملک کی عدلیہ، فوج اور امن قائم کرنے والے ادارے اس عظیم بحران کا علاج نہیں کر سکے ہیں اور ہر روز قتل و غارت اور دہشت گردانہ کاروائیوں کے نئے واقعات کی افسوسناک خبریں مل رہی ہیں۔

لیکن ہزارہ برادری کے لوگ قانون کا احترام کریں اور قانون کے دائرے میں رہ کر پُرامن احتجاج کریں ۔انہوں نے ہزارہ برادری سے درخواست کی کہ وہ میتوں کی تدفین کر دیں ۔ آیت اللہ مکرم شیرازی نے اپنے پیغام میں کہا کہ اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ آپ اپنے مطالبات سے پیچھے ہٹ جائیں بلکہ آپ پُرامن رہ کر احتجاج کریں اور اپنے ملک کے قانون کا احترام کریں۔