کوویڈ ۔19 پروٹوکول کی وجہ سے جنوبی افریقہ اور پاکستان کی ٹی ٹونٹی سیریزکا منصوبہ خطرے میں پڑ گیا

کورونا پابندیوں کے سبب جنوبی افریقہ سے بین الاقوامی سفر محدود ہونے کے باعث ٹی ٹونٹی سیریز شیڈول کے مطابق ہوئی تو پروٹیز کرکٹ بورڈ کیلئے لاجسٹک اور لاگت کا مسئلہ کھڑا ہوجائیگا

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب پیر 18 جنوری 2021 14:17

کوویڈ ۔19 پروٹوکول کی وجہ سے جنوبی افریقہ اور پاکستان کی ٹی ٹونٹی سیریزکا ..
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 18 جنوری 2021ء ) ایمرٹس ایئر لائن کی جانب سے پرواز منسوخ ہونے کے بعد جنوبی افریقہ کے ٹیسٹ سکواڈ کو چارٹر فلائٹ پر پاکستان آنا پڑا ، کوویڈ ۔19 پابندیوں سے مہمان ٹیم کے منصوبے مزید متاثر ہونے کا امکان ہے۔ 21 رکنی پروٹیز ٹیم اور معاون عملہ 26 جنوری سے شروع ہونیوالے پاکستان کے خلاف دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے لئے ہفتے کے روز کراچی پہنچا تھا۔

جنوبی افریقی ٹیم کے ترجمان نے تصدیق کی کہ جنوبی افریقی کرکٹ بورڈ کو جمعرات کے روز ایمرٹس ایئر لائن کی جانب سے جنوبی افریقہ آنے اور جانیوالی فلائٹس ’آپریشنل وجوہات‘ کی بنا پر معطل کیے جانے کی اطلاع ملنے کے بعد افراتفری کے عالم میں سفری انتظامات کرنے پڑے تھے۔ جنوبی افریقی کھلاڑیوں نے جوہانسبرگ ، کیپ ٹاؤن اور ڈربن میں ایئرلائن کے مراکز سے گروپس میں دبئی اور پھر کراچی پہنچنا تھا۔

(جاری ہے)

جنوبی افریقی کرکٹ بورڈ چارٹر فلائٹ کا اہتمام کرنے میں کامیاب تھا تاکہ ٹیم جمعہ کی رات کو براہ راست کراچی کے لیے روانہ ہوسکے ۔ کوویڈ19 پابندیوں کے سبب جنوبی افریقہ سے بین الاقوامی سفر سختی سے محدود ہونے کے باعث اگر ٹیسٹ میچز کے بعد ٹی ٹونٹی سیریز بھی شیڈول کے مطابق کھیلی گئی تو جنوبی افریقی کرکٹ بورڈ کے لیے بڑا لاجسٹک اور لاگت کا مسئلہ کھڑا ہوجائیگا۔

توقع کی جا رہی تھی کہ تین ٹی ٹونٹی میچز کے بالکل الگ سکواڈ کا اعلان کیا جائے گا، پروٹیز ٹیسٹ سکواڈ آسٹریلیا کے خلاف سیریز کی تیاری کیلئے جنوبی افریقہ واپس لوٹ جائے گا۔ پاکستان میں ٹیسٹ سیریز کا اختتام 8 فروری کو ہوگا اور ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچز 11 سے 14 فروری تک ہونا ہے۔ آسٹریلیا کے خلاف ہوم ٹیسٹ سیریز جس کی ابھی تک تصدیق نہیں ہو سکی ، ابتدائی پلان سے دو ہفتوں قبل مارچ کے اوائل میں شروع ہوسکتی ہے۔ جنوبی افریقی کرکٹ بورڈ کے ذرائع نے بتایا کہ کورونا پروٹوکول کی وجہ سے جنوبی افریقی ٹیسٹ سکواڈ کو پاکستان میں دوسرے ٹیسٹ کے فورا بعد وطن واپس جانا ہوگا۔