ہمارے ہاں لوگوں کی اکثریت کو انگریزی نہیں آتی

ان کے سامنے انگریزی میں بات کرنا لوگوں کی توہین ہے، ہمیں اپنے لوگوں کی عزت کرنی چاہیے: وزیر اعظم عمران خان کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل

muhammad ali محمد علی جمعہ 22 جنوری 2021 00:30

ہمارے ہاں لوگوں کی اکثریت کو انگریزی نہیں آتی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21 جنوری 2021ء) وزیراعظم کا کہنا ہے کہ انگریزی نہ سمجھنے والے لوگوں کے سامنے انگریزی میں بات کرنا ان کی توہین ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کا ایک ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے، جس میں وہ اپنے لوگوں کے سامنے انگریزی بولنے کو ترجیح دینے والوں کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

ویڈیو کلپ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے ہاں لوگوں کی اکثریت کو انگریزی نہیں آتی اس لیے ان کے سامنے انگریزی میں بات کرنا لوگوں کی توہین ہے، ہمیں اپنے لوگوں کی عزت کرنی چاہیے۔

وزیر اعظم کا یہ ویڈیو کلپ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا جب سوشل میڈیا پر ٹوٹی پھوٹی انگریزی بولنے والے مینجر اور ریسٹورنٹ کی خواتین مالکان کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس پر ٹویٹر صارفین نے کافی غم و غصے کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

اسلام آباد کے ایک ریسٹورنٹ کینولی کی دو خواتین مالکان نے مینجر کو بُلوا کر اُس سے انگریزی میں بات کرنے کا کہا اور جب مینجر نے ٹوٹی پھوٹی انگریزی میں بات کرنے کی کوشش کی تو اُنہوں نے نہ صرف اُس کی ویڈیو ریکارڈ کی بلکہ اُس کا تمسخر بھی اُڑایا ۔



یہ ویڈیو گذشتہ رات سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس کے بعد ٹویٹر صارفین نے ٹوٹی پھوٹی انگریزی بولنے پر اسلام آباد میں موجود کینولی ریسٹورنٹ مینجر کا تمسخر اُڑانے والی خواتین مالکان کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور مینجر سے معافی مانگنے کا مطالبہ بھی کیا۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اسلام آباد میں موجود اس ریسٹورنٹ کا بائیکاٹ کرنے کا ٹرینڈ بھی آج کے دن ٹاپ ٹرینڈز میں رہا۔

جس کے بعد اب ریسٹورنٹ انتظامیہ کی جانب سے سوشل میڈیا صارفین کے رد عمل پر بیان جاری کر دیا گیا ہے۔ سوشل میڈیا ویب سائٹ انسٹا گرام پر جاری بیان میں ریسٹورنٹ انتظامیہ کا کہنا تھا کہ ہمیں سوشل میڈیا صارفین اور اُن لوگوں کے رد عمل پر بے حد افسوس ہے جنہوں نے ایک ٹیم ممبر کے ساتھ ہمارے مذاق کو غلط رنگ دیا۔ یہ ویڈیو بطور ٹیم ہمارے مابین ہونے والی ایک گپ شپ تھی جسے کسی صورت منفی تناظر میں نہیں بنایا گیا تھا۔

اگر کسی کے جذبات مجروح ہوئے ہیں تو ہم معذرت خواہ ہیں لیکن ہمارا ایسا کوئی ارادہ نہیں تھا۔ ہمیں خود کو مہربان مالکان کے طور پر کسی کے بھی سامنے ثابت کرنے کی قطعی ضرورت نہیں ہے۔ ہماری ٹیم تقریباً ایک دہائی سے ہمارے ساتھ ہے ، اسی بات سے سب کو اندازہ ہوجانا چاہئیے۔ ہمیں اپنے پاکستانی ہونے پر فخر ہے اور ہمیں اپنی زبان اور ثقافت سے پیار ہے۔